Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: What Has Been Narrated Concerning The Deficiency Of The Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
793.
عبیداللہ بن مقسم، سیدنا جابر ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے سیدنا معاذ ؓ کا قصہ ذکر کیا، اور بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے اس جوان سے فرمایا: ”بھتیجے! جب نماز پڑھتے ہو تو کیسے کرتے ہو؟ (یعنی کیا پڑھتے ہو؟) اس نے کہا فاتحہ پڑھتا ہوں اور اللہ سے جنت مانگتا ہوں اور آگ سے پناہ چاہتا ہوں۔ اور مجھے نہیں معلوم کہ آپ کی گنگناہٹ کیا ہے اور نہ معاذ کے متعلق معلوم ہے کہ ان کی گنگناہٹ کیا ہے، تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”میں اور معاذ ان ہی کے گرد گنگناتے ہیں۔“ یا اس کی مانند کچھ فرمایا۔
تشریح:
نبی کریمﷺ کے حسن تعلیم وتربیت کا یہ اندازہ دلوں کو موہ لینے والا سادہ لوح مسلمانوں کی حسنات پر استقامت کاباعث تھا۔ اس میں مدرسین اورداعی حضرات کےلئے بہت بڑا درس ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت : إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه وكذ ا أبو عوانةفي صحاحهم . وصححه الترمذي) .إسناده: حدثنا القعنبي عن مالك عن أبي الزناد عن الأعرج عن أبي هريرة.قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات على شرط الشيخين.والحديث في الموطأ (1/154) ... بهذا الإسناد.ومن طريقه: أخرجه البخاري (1/118) أيضا، والنسائي (1/132) ،والبيهقي (13/17) ، وأحمد (2/486) ، وأبو عوانة (2/88) .وأخرجه مسلم (2/43) ، والترمذي (2/461) ، والبيهقي من طريق المغيرة بنعبد الرحمن الحِزَامي عن أبي الزناد... به. وقال الترمذي:
حديث حسن صحيح .وأخرجه مسلم وأبو عوانة، وأحمد (2/256 و 271 و 317 و 393 و 472و 486 و 502 و 525 و 537) من طرق أخرى عن أبي هريرة... نحوه.وبعضها عند المصنف باللفظ الآتي بعده. وفي لفظ لأحمد (2/472) :(3/379
عبیداللہ بن مقسم، سیدنا جابر ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے سیدنا معاذ ؓ کا قصہ ذکر کیا، اور بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے اس جوان سے فرمایا: ”بھتیجے! جب نماز پڑھتے ہو تو کیسے کرتے ہو؟ (یعنی کیا پڑھتے ہو؟) اس نے کہا فاتحہ پڑھتا ہوں اور اللہ سے جنت مانگتا ہوں اور آگ سے پناہ چاہتا ہوں۔ اور مجھے نہیں معلوم کہ آپ کی گنگناہٹ کیا ہے اور نہ معاذ کے متعلق معلوم ہے کہ ان کی گنگناہٹ کیا ہے، تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”میں اور معاذ ان ہی کے گرد گنگناتے ہیں۔“ یا اس کی مانند کچھ فرمایا۔
حدیث حاشیہ:
نبی کریمﷺ کے حسن تعلیم وتربیت کا یہ اندازہ دلوں کو موہ لینے والا سادہ لوح مسلمانوں کی حسنات پر استقامت کاباعث تھا۔ اس میں مدرسین اورداعی حضرات کےلئے بہت بڑا درس ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر ؓ معاذ ؓ کا واقعہ ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے اس نوجوان سے پوچھا: ”میرے بھتیجے! جب تم نماز پڑھتے ہو تو اس میں کیا پڑھتے ہو؟“ اس نے کہا: میں (نماز میں) سورۃ فاتحہ پڑھتا ہوں، اللہ تعالیٰ سے جنت کا سوال کرتا ہوں، اور جہنم سے پناہ مانگتا ہوں، لیکن مجھے آپ کی اور معاذ کی گنگناہٹ سمجھ میں نہیں آتی، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں اور معاذ بھی انہی دونوں کے اردگرد ہوتے ہیں“ یا اسی طرح کی کوئی بات کہی۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Jabir narrated the story of mu’adh and said:The prophet (ﷺ) said to a youth: My nephew, what do you do in prayer? He replied: I recited fatihat al-katab and I ask Allah for paradise and seek his refuge from hell-fire I do not understand well your sound and the sound of mu’adh. The prophet (ﷺ) said: I and Mu’adh go around both (paradise and Hell-fire), or he said something similar.