Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: The Amount Of Recitation In Zuhr and 'Asr)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
807.
سیدنا ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے نماز ظہر میں سجدہ (تلاوت) کیا، پھر کھڑے ہو گئے پھر رکوع کیا، تو ہمیں معلوم ہوا کہ آپ ﷺ نے الم تنزیل السجدہ تلاوت کی تھی- ابن عیسیٰ کہتے ہیں امیہ کا ذکر صرف معتمر ہی نے کیا ہے۔
تشریح:
حدیث ضعیف ہے۔ اس لئے یہ واقعہ تو صحیح نہیں۔ تاہم یہ واضح ہے کہ اگر نماز میں سجدہ تلاوت والی آیات پڑھی جائے۔ تو سجدہ تلاوت کرنا بہتر ہوگا۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده ضعيف؛ لجهالة الواسطة بين سليمان وأبي مجلز- وهو أمية-،ولم يذكره إلا معتمر) .إسناده: حدثنا محمد بن عيسى: ثنا معتمر بن سليمان ويزيد بن هارون وهُشيْمٌ عن سليمان التيمي.قلت: وهذا إسناد ضعيف؛ علته أمية هذا، قال المؤلف- في رواية الرملي عنه-: لا يُعْرفُ . وعلى ذلك قال الذهبي: لا يدرى من ذا؟! والصواب إسقاطه من بينهما . وقال الحافظ: مجهول .والحديث أخرجه البيهقي (2/322) من طريق أخرى عن معتمر...به.ثم أخرجه هو، وابن أبي شيبة (2/22) ، وأحمد (2/83) من طريق يزيد بن هارون: أبنا سليمان عن أبي مجلز- قال: ولم أسمعه من أبي مجلز- عن ابنعمر... به.قلت: وهذا منقطع. وقد أشار الذهبي إلى ترجيحه بقوله السابق، فلا يتوهمن أحد منه أنه يعني أنه متصل، وإنما يعني أن تسمية الواسطة- التي هو أمية- خطأ،والصواب إسقاطه.وهذا لا يستلزم الاتصال، بعد تصريح سليمان بأنه لم يسمعه منه، كما هوظاهر.
سیدنا ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے نماز ظہر میں سجدہ (تلاوت) کیا، پھر کھڑے ہو گئے پھر رکوع کیا، تو ہمیں معلوم ہوا کہ آپ ﷺ نے الم تنزیل السجدہ تلاوت کی تھی- ابن عیسیٰ کہتے ہیں امیہ کا ذکر صرف معتمر ہی نے کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
حدیث ضعیف ہے۔ اس لئے یہ واقعہ تو صحیح نہیں۔ تاہم یہ واضح ہے کہ اگر نماز میں سجدہ تلاوت والی آیات پڑھی جائے۔ تو سجدہ تلاوت کرنا بہتر ہوگا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے ظہر میں سجدہ کیا پھر کھڑے ہوئے اور رکوع کیا تو ہم نے جانا کہ آپ نے الم تنزیل السجدہ پڑھی ہے۔ ابن عیسیٰ کہتے ہیں: معتمر کے علاوہ کسی نے بھی (سند میں) امیہ کا ذکر نہیں کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn ‘Umar (RA) said: The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) prostrated himself in the noon prayer; then he stood up and bowed, and we knew that he recited Tanzil al-Sajdah (Surah xxxii). Ibn ‘Isa said: No one narrated this tradition to Umayyah except Mu’tamir.