باب: جو کوئی اپنی نماز میں سورۃ فاتحہ کی قرآت چھوڑ دے
)
Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: The One Who Did Not Recite The Faithah In His Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
820.
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے حکم دیا کہ میں اعلان کر دوں کہ قراءت فاتحہ اور کچھ مزید کے بغیر نماز نہیں۔
تشریح:
مذکورہ روایات سندا ً ضعیف ہیں۔ لیکن ا س میں بیان کردہ باتیں دوسری روایات سے ثابت ہیں۔ یعنی منفرد شخص کے لئے سورت فاتحہ کے ساتھ دوسری سورت یا قرآن سے کچھ حصہ پڑھنے کا حکم ہے۔ لیکن جہری نمازوں میں امام کے پیچھے سورہ فاتحہ کے علاوہ کچھ نہ پڑھا جائے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: حديث صحيح باللفظ الثاني، وصححه الحاكم والذهبي. وأخرج مسلم وأبو عوانة في صحيحيهما معناه عن عبادة بن الصامت. ويأتي في الكتاب بعد حديث) إسناده: حدثنا إبراهيم بن موسى الرازي: أخبرنا عيسى عن جعفربن ميمون البصري ثنا أبو عثمان النهدي قال: حدثني أبو هريرة... به.ثم قال أبو داود: حدثنا ابن بشار: ثنا يحيى: ثنا جعفر عن أبي عثمان عنأبي هريرة قال... فذكره بالرواية الثانية.قلت: وهذا إسناد رجاله كلهم ثقات رجال الشيخين؛ غير جعفر بن ميمون البصري؛ قال أحمد: ليس بقوي في الحديث . وقال ابن معين: ليس بذاك . وقال في موضع آخر: صالح الحديث . وقال مرة: ليس بثقة . وقال أبو حاتم: صالح . وقال النسائي: ليس بالقوي . وقال الدارقطني: يعتبر به . وقال ابن عدي: لم أر أحاديثه منكرة، وأرجو أنه لا بأس به، ويكتب حديثه فيالضعفاء .وقال البخاري: ليس يشيء .قلت: ويتلخص من هذه الكلمات : أن الرجل في نفسه صدوق، لكنه ضعيف الحفظ. ولذلك قال الحافظ: صدوق يخطئ .فمثله يستشهد به.والحديث أخرجه البخاري في جزء القراءة (ص4) ، والدارقطني (ص 121- 122) ، والحاكم (1/239) من طريق يحيى بن سعيد القظان... به. وقال الحاكم: حديث صحيح لا غبار عليه؛ فإن جعفر بن ميمون العبدي من ثقاتالبصريين، ويحيى بن سعيد لا يحدث إلا عن الثقات !كذا قال، ووافقه الذهبي! والحق:أن الحديث صحيح يشاهده الذي قبله.وله شاهد آخر عن عبادة بن الصامت... مرفوعاً: لا صلاة لمن لم يقرأ باًمِّ القرآن فصاعداً .أخرجه مسلم (2/9) ، وأبو عوانة (2/124) ،والنسائي (1/145) ، والبيهقي(2/374) .وأخرجه ابن حبان (453) من طريق أخرى عن عيسى بن يونس عن جعفرابن ميمون... باللفظ الثاني؛ فهو المحفوظ.
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے حکم دیا کہ میں اعلان کر دوں کہ قراءت فاتحہ اور کچھ مزید کے بغیر نماز نہیں۔
حدیث حاشیہ:
مذکورہ روایات سندا ً ضعیف ہیں۔ لیکن ا س میں بیان کردہ باتیں دوسری روایات سے ثابت ہیں۔ یعنی منفرد شخص کے لئے سورت فاتحہ کے ساتھ دوسری سورت یا قرآن سے کچھ حصہ پڑھنے کا حکم ہے۔ لیکن جہری نمازوں میں امام کے پیچھے سورہ فاتحہ کے علاوہ کچھ نہ پڑھا جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے حکم دیا کہ میں یہ اعلان کر دوں کہ سورۃ فاتحہ اور کوئی اور سورت پڑھے بغیر نماز نہیں۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah (RA) said: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) commanded me to announce that prayer is not valid but with the recitation of Fatihat al-Kitab and something more.