موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ مَا يُجْزِئُ الْأُمِّيَّ وَالْأَعْجَمِيَّ مِنْ الْقِرَاءَةِ)
حکم : صحیح
830 . حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ حُمَيْدٍ الْأَعْرَجِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَفِينَا الْأَعْرَابِيُّ وَالْأَعْجَمِيُّ فَقَالَ اقْرَءُوا فَكُلٌّ حَسَنٌ وَسَيَجِيءُ أَقْوَامٌ يُقِيمُونَهُ كَمَا يُقَامُ الْقِدْحُ يَتَعَجَّلُونَهُ وَلَا يَتَأَجَّلُونَهُ
سنن ابو داؤد:
کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
باب: ان پڑھ اور عجمی آدمی کو کس قدر قرآت کافی ہو سکتی ہے؟
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
830. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہماری مجلس میں تشریف لائے جب کہ ہم قرآن پڑھ رہے تھے، ہم میں دیہاتی بھی تھے، اور غیر عرب بھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”پڑھے جاؤ، سب ہی بہتر ہے۔ عنقریب ایسے لوگ آئیں گے جو اسے (قراءت قرآن کو) ایسے سیدھا کریں گے جیسے کہ تیر سیدھا کیا جاتا ہے۔ اس کا اجر (دنیا میں) جلد ہی لینا چاہیں گے اور (آخرت تک) مؤخر نہیں کریں گے۔“