Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: The Supplication During The Ruku' And Prostration)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
876.
سیدنا ابن عباس ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ نے (اپنے مرض وفات کے دنوں میں) پردہ ہٹایا جبکہ لوگ سیدنا ابوبکر ؓ کے پیچھے صفیں بنائے ہوئے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”لوگو! نبوت کی خوشخبریوں میں سے صرف اچھا خواب ہی باقی رہ گیا ہے جسے مسلمان دیکھ لیتا ہے یا (کسی کے لیے) اسے دکھا دیا جاتا ہے اور مجھے رکوع یا سجدے کی حالت میں قرآن پڑھنے سے منع کیا گیا ہے۔ رکوع میں رب تعالیٰ کی عظمت اور سجدے میں دعا خوب کیا کرو۔ یہ اس لائق ہوتی ہے کہ قبول کر لی جائے۔“
تشریح:
حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مصلائے نبوی ﷺ پر کھڑے ہونا نبی کریم ﷺ کے لئے باعث اطمینان وتسکین ثابت ہوا تھا۔ اور اسی کو ابو بکر کی خلافت کی احقیت (سب سے زیادہ حق دار ہونے) کا قرینہ سمجھا گیا۔ 2۔ اچھا خواب مسلمان کےلئے خوش خبری کا باعث ہوتا ہے۔ جو بعض اوقات انسان خود دیکھتا ہے۔ یا کسی دوسرے مسلمان کو دکھا دیا جاتا ہے۔ 3۔ اسی سے بعض علماء نے یہ دقیق سا استنباط کیا ہے۔ کے ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے لئے استخارہ کرسکتا ہے۔ (نیز اگلی حدیث کے فوائد ملاحظہ فرمایئے) 4۔ رکوع اور سجدے میں قرآن کی تلاوت جائز نہیں۔ 5۔ سجدے میں دعا بہت زیادہ ہونی چاہیے۔ اس کی قبولیت کی بہت امید ہوتی ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم. وقد أخرجه هو وأبو عوانة في صحيحيهماإسناده: حدثنا أحمد بن صالح وأحمد بن عمرو بن السُّرْحِ ومحمد بن سلمةقالوا: ثنا ابن وهب: أخبرنا عمرو- يعني: ابن الحارث- عن عُمَارة بن غَزِئةَ عن سُمَي مولى أبي بكر أنه سمع أبا صالح ذَكْوَانَ يحدث عن أبي هريرة.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط مسلم؛ وقد أخرجه كما يأتي.والحديث أخرجه النسائي (1/170) : أخبرنا محمد بن سلمة قال: ثنا ابن وهب... به.وأخرجه مسلم (1/49- 50) ، وأبو عوانة (2/180) ، والبيهقي (2/110) ،وأحمد (2/421) من طرق عن ابن وهب... به.وتابعه يحيى بن أيوب عن عُمَارة بن غَزِيًةَ... به.أخرجه الطحاوي (1/138) .وأخرجه البزار في مسنده (ص 62- زوائده) من حديث ابن مسعود.
وسنده واهً.
قلت: إسناده صحيح. وأخرجه مسلم وأبو عوانة في صحيحبهماإسناده: حدثنا مسدد: ثنا سفيان عن سليمان بن سُحيم عن إبراهيم بنعبد الله بن معبد عن أبيه عن ابن عباس.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات على شرط مسلم؛ غير مسدد؛ فهومن رجال البخاري، وقد تابعه جماعة عند مسلم وغيره كما يأتي.والحديث أخرجه الحميدي في مسنده (1/ 228/489) : ثنا سفيان... به.وأخرجه أبو عوانة (2/170) من طريق الحميدي... به.وهو، ومسلم (2/48) ، والدارمي (1/304) ، وابن الجارود (203) من طرق
أخرى عن سفيان بن عيينة.وكذا الطحاوي (1/137) .وتابعه إسماعيل بن جعفر: أخبرني سليمان بن سحيم... به.
أخرجه مسلم، والنسائي (1/168) ، والدارمي، والبيهقي (2/110) .وتابعه عبد العزيز بن محمد: ثنا سليمان بن سحيم... به.أخرجه أبو عوانة.
سیدنا ابن عباس ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ نے (اپنے مرض وفات کے دنوں میں) پردہ ہٹایا جبکہ لوگ سیدنا ابوبکر ؓ کے پیچھے صفیں بنائے ہوئے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”لوگو! نبوت کی خوشخبریوں میں سے صرف اچھا خواب ہی باقی رہ گیا ہے جسے مسلمان دیکھ لیتا ہے یا (کسی کے لیے) اسے دکھا دیا جاتا ہے اور مجھے رکوع یا سجدے کی حالت میں قرآن پڑھنے سے منع کیا گیا ہے۔ رکوع میں رب تعالیٰ کی عظمت اور سجدے میں دعا خوب کیا کرو۔ یہ اس لائق ہوتی ہے کہ قبول کر لی جائے۔“
حدیث حاشیہ:
حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مصلائے نبوی ﷺ پر کھڑے ہونا نبی کریم ﷺ کے لئے باعث اطمینان وتسکین ثابت ہوا تھا۔ اور اسی کو ابو بکر کی خلافت کی احقیت (سب سے زیادہ حق دار ہونے) کا قرینہ سمجھا گیا۔ 2۔ اچھا خواب مسلمان کےلئے خوش خبری کا باعث ہوتا ہے۔ جو بعض اوقات انسان خود دیکھتا ہے۔ یا کسی دوسرے مسلمان کو دکھا دیا جاتا ہے۔ 3۔ اسی سے بعض علماء نے یہ دقیق سا استنباط کیا ہے۔ کے ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے لئے استخارہ کرسکتا ہے۔ (نیز اگلی حدیث کے فوائد ملاحظہ فرمایئے) 4۔ رکوع اور سجدے میں قرآن کی تلاوت جائز نہیں۔ 5۔ سجدے میں دعا بہت زیادہ ہونی چاہیے۔ اس کی قبولیت کی بہت امید ہوتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے (مرض الموت میں اپنے کمرہ کا) پردہ اٹھایا، (دیکھا کہ) لوگ ابوبکر ؓ کے پیچھے صف باندھے ہوئے ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”لوگو! نبوت کی بشارتوں (خوشخبری دینے والی چیزوں) میں سے اب کوئی چیز باقی نہیں رہی سوائے سچے خواب کے جسے مسلمان خود دیکھتا ہے یا اس کے سلسلہ میں کوئی دوسرا دیکھتا ہے، مجھے رکوع اور سجدہ کی حالت میں قرآن پڑھنے سے منع کر دیا گیا ہے، رہا رکوع تو اس میں تم اپنے رب کی بڑائی بیان کیا کرو، اور رہا سجدہ تو اس میں تم دعا میں کوشاں رہو کیونکہ یہ تمہاری دعا کی مقبولیت کے لیے زیادہ موزوں ہے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn ‘Abbas (RA) said: The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) lifted the curtain (and saw that) the people were standing in rows (of prayers) behind Abu Bakr. He said: O people, there remained nothing that gives good tidings from Prophethood except a true dream which a Muslim has himself or which another Muslim has for him. I have been prohibited to recite the Qur’an while bowing or prostration. As regards owing, exalt the Lord in it, and as to prostration, make supplication with exertion in it, that is worthy of being accepted.