Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: The Supplication During The Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
881.
جناب عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں، کہا کہ میں نے (ایک بار) رسول اللہ ﷺ کے پہلو میں کھڑے ہو کر نفل نماز پڑھی۔ میں نے آپ ﷺ کو سنا کہتے تھے «أعوذ بالله من النار ويل لأهل النار» ”آگ سے اللہ کی پناہ ۔ ہلاکت ہے دوزخیوں کے لیے۔“
تشریح:
اس حدیث کی سند ضعیف ہے۔ البتہ حضرت حذیفہ اور عوف بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیثوں سے اس کی تایئد ہوتی ہے۔ لہذا اثنائے تلاوت میں حسب مضمون تعوذ جائز ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح. وأخرجه البخاري ومسلم وأبو عوانة في صحاحهم .إسناده: حدثنا عمرو بن عثمان: ثنا بقية: ثنا شعيب عن الزهري عن عروةأن عائشة أخبرته.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات، وقد صرح بقية بالتحديث؛ وقدتوبع كما يأتي.والحديث أخرجه النسائي (1/193) ... بإسناد المصنف ولفظه، إلا أنه قال:حدثنا أبي؛ مكان: ثنا بقية! فلا أدري أهو خطأ من بعض النساخ لكتاب للسن ،أو أن لعمرو بن عثمان شيخين، أحدهما: أبوه عثمان- وهو ابن سعيد بن كثير بن دينار الحمصي-، والآخر: بقية، حدث به تارة عن هذا، وتارة عن هذا؟! والله أعلم.والحديث أخرجه البخاري (2/137) ، وأحمد (6/88) - بإسناد واحد-فقالا: ثنا أبو اليمان قال: أنا شعيب... به.وأخرجه مسلم (2/93) ، وأبو عوانة (2/236- 237) ، والبيهقي (2/154) من طرق أخرى عن أبي اليمان... به.
قلت: إسناده ضعيف؛ ابن أبي ليلى: هو محمد بن عبد الرحمن بن أبيليلى، وهو ضعيف الحديث، كما قال المنذريإسناده: حدثنا مُسددٌ : ثنا عبد الله بن داود عن ابن أبي ليلى.
قلت: وهذا إسناد ضعيف؛ من أجل ابن أبي ليلى؛ فإنه سيئ الحفظ- على علمه وفقهه-.وبه أعله المنذري في مختصره ، فقال. وفي إسناده محمد بن عبد الرحمن بن أبي ليلى، وهو ضعيف الحديث .والحديث أخرجه ابن ماجه (1/408) ، والبيهقي (2/310) ، وأحمد(4/347) من طرق أخرى عن ابن أبي ليلى... به.
جناب عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں، کہا کہ میں نے (ایک بار) رسول اللہ ﷺ کے پہلو میں کھڑے ہو کر نفل نماز پڑھی۔ میں نے آپ ﷺ کو سنا کہتے تھے «أعوذ بالله من النار ويل لأهل النار» ”آگ سے اللہ کی پناہ ۔ ہلاکت ہے دوزخیوں کے لیے۔“
حدیث حاشیہ:
اس حدیث کی سند ضعیف ہے۔ البتہ حضرت حذیفہ اور عوف بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیثوں سے اس کی تایئد ہوتی ہے۔ لہذا اثنائے تلاوت میں حسب مضمون تعوذ جائز ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابولیلیٰ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے بغل میں ایک نفل نماز پڑھی تو میں نے آپ کو «أعوذ بالله من النار ويل لأهل النار» ”میں جہنم سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں اور جہنم والوں کے لیے خرابی ہے۔“ کہتے سنا۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated AbuLayla al-Ansari (RA): I prayed by the side of the Apostle of Allah (ﷺ) in the supererogatory prayer and I heard him say: "I refuge in Allah from the Hell-Fire; woe to the inmates of the Hell-fire"!