Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: Actions During The Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
922.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھ رہے ہوتے، میں آتی اور دروازہ کھلواتی تو آپ ﷺ چل کر دروازہ کھول دیتے اور پھر اپنے مصلے پر لوٹ آتے۔ اور (عروہ نے) ذکر کیا کہ دروازہ قبلہ رخ تھا۔
تشریح:
یہ روایت سند اً ضعیف ہے۔ تاہم اگر دروازہ قبلہ رخ ہوا۔ اور چند قدم کے فاصلے پر ہوا اور گھر میں کوئی جواب دینے والا بھی نہ ہو تو چند قدم چل کر دروازہ کھول دینے میں کوئی حرج معلوم نہیں ہوتا۔ بلکہ ایک تو یہ عمل قلیل ہے۔ دوسرے نمازی قبلے سے منحرف بھی نہیں ہوتا۔ تیسرے اس سے اس کا خشوع فی الصلاۃ بھی زیادہ متاثر نہیں ہوگا۔ واللہ اعلم
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده حسن، وحسنه الترمذي، وصححه ابن حبان (4349) ) . إسناده: حدثنا أحمد بن حنبل ومسدد- وهذا لفظه قال-: ثنا بشر - يعني: ابن المُفَضل-: ثنا بُرْدٌ عن الزهري عن عروة بن الزبير عن عائشة. قلت: وهذا إسناد حسن، رجاله كلهم ثقات رجال البخاري؛ غير بُرْد- وهو ابن سنَان الشامي-، وهو صدوق، كما قال الحافظ في التقريب ، وفيه كلام يسير لَا ينزل حديثه عن رتبة الحسن إن شاء الله تعالى. والحديث في مسند أحمد (6/31) ... بهذا الإسناد. وأخرجه الترمذي (2/497) ، والبيهقي (2/265) عن بشر. ثم أخرجه أحمد (6/183 و 234) ، والنسائي (1/178) ، وابن حبان (530) ، والبيهقي أيضا من طرق أخرى عن بُرْد... به. وقال الترمدْي: حديث حسن غريب . وأخرجه الطيالسي أيضا (1/109/501) .
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھ رہے ہوتے، میں آتی اور دروازہ کھلواتی تو آپ ﷺ چل کر دروازہ کھول دیتے اور پھر اپنے مصلے پر لوٹ آتے۔ اور (عروہ نے) ذکر کیا کہ دروازہ قبلہ رخ تھا۔
حدیث حاشیہ:
یہ روایت سند اً ضعیف ہے۔ تاہم اگر دروازہ قبلہ رخ ہوا۔ اور چند قدم کے فاصلے پر ہوا اور گھر میں کوئی جواب دینے والا بھی نہ ہو تو چند قدم چل کر دروازہ کھول دینے میں کوئی حرج معلوم نہیں ہوتا۔ بلکہ ایک تو یہ عمل قلیل ہے۔ دوسرے نمازی قبلے سے منحرف بھی نہیں ہوتا۔ تیسرے اس سے اس کا خشوع فی الصلاۃ بھی زیادہ متاثر نہیں ہوگا۔ واللہ اعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھ رہے تھے، دروازہ بند تھا تو میں آئی اور دروازہ کھلوانا چاہا تو آپ نے (حالت نماز میں) چل کر میرے لیے دروازہ کھولا اور مصلی (نماز کی جگہ) پر واپس لوٹ گئے۱؎۔ اور عروہ نے ذکر کیا کہ آپ کے گھر کا دروازہ قبلہ کی سمت میں تھا۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: ان حدیثوں سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ ضرورت کے واسطے چلنا یا دروازہ کھولنا یا لاٹھی اٹھا کر سانپ بچھو مارنا، یا بچے کو گود میں اٹھا لینا پھر بٹھا دینا، ان سب اعمال سے نماز نہیں ٹوٹتی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Aishah, Ummul Mu'minin (RA): The Apostle of Allah (ﷺ) was praying with his door bolted. I came and asked to have the door opened. He walked and opened the door for me. He then returned to his place for prayer. He (the narrator Urwah) mentioned that the door faced the qiblah.