موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ تَشْمِيتِ الْعَاطِسِ فِي الصَّلَاةِ)
حکم : ضعیف
931 . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُونُسَ النَّسَائِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ، عَنْ هِلَالِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ الْحَكَمِ السُّلَمِيِّ، قَالَ: لَمَّا قَدِمْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, عَلِمْتُ أُمُورًا مِنْ أُمُورِ الْإِسْلَامِ، فَكَانَ فِيمَا عَلِمْتُ أَنْ قَالَ لِي: >إِذَا عَطَسْتَ فَاحْمَدِ اللَّهَ، وَإِذَا عَطَسَ الْعَاطِسُ فَحَمِدَ اللَّهَ, فَقُلْ: يَرْحَمُكَ اللَّهُ<، قَالَ: فَبَيْنَمَا أَنَا قَائِمٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ، إِذْ عَطَسَ رَجُلٌ فَحَمِدَ اللَّهَ، فَقُلْتُ: يَرْحَمُكَ اللَّهُ- رَافِعًا بِهَا صَوْتِي-، فَرَمَانِي النَّاسُ بِأَبْصَارِهِمْ، حَتَّى احْتَمَلَنِي ذَلِكَ فَقُلْتُ: مَا لَكُمْ تَنْظُرُونَ إِلَيَّ بِأَعْيُنٍ شُزْرٍ؟! قَالَ: فَسَبَّحُوا، فَلَمَّا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, قَالَ: >مَنِ الْمُتَكَلِّمُ؟<، قِيلَ: هَذَا الْأَعْرَابِيُّ، فَدَعَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لِي: إِنَّمَا الصَّلَاةُ لِقِرَاءَةِ الْقُرْآنِ، وَذِكْرِ اللَّهِ جَلَّ وَعَزَّ، فَإِذَا كُنْتَ فِيهَا, فَلْيَكُنْ ذَلِكَ شَأْنُكَ . فَمَا رَأَيْتُ مُعَلِّمًا قَطُّ أَرْفَقَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
باب: نماز میں چھینک کا جواب دینا
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
931. سیدنا معاویہ بن حکم سلمی ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو اسلام کے کچھ احکام جان لیے۔ ان میں سے ایک یہ بھی جانا کہ مجھے کہا گیا: جب تمہیں چھینک آئے تو «الحمد الله» کہو اور جب کوئی دوسرا چھینک مارے اور «الحمد الله» کہے، تو تم اسے «يرحمك الله» سے جواب دو۔ چنانچہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز میں کھڑا تھا کہ ایک شخص نے چھینک ماری اور اس نے «الحمد الله» کہا، میں نے کہا: «يرحمك الله» اور اونچی آواز سے کہا، تو لوگوں نے مجھے تیز نظروں سے دیکھا۔ اس سے مجھے غصہ آیا اور میں نے کہا: تمہیں کیا ہوا ہے کہ مجھے گھور گھور کے دیکھ رہے ہو؟ اس پر انہوں نے «سبحان الله» کہا۔ پھر جب نبی کریم ﷺ نے نماز مکمل کر لی تو فرمایا: ”باتیں کون کر رہا تھا؟“ کہا گیا کہ یہ بدوی۔ تو رسول اللہ ﷺ نے مجھے بلایا اور مجھ سے فرمایا: ”نماز میں قرآن مجید کی تلاوت ہوتی ہے اور اللہ کا ذکر، تو جب تم نماز میں ہوا کرو تو تمہارا یہی کام ہونا چاہیئے۔“ الغرض میں نے رسول اللہ ﷺ سے بڑھ کر کوئی شفیق معلم نہیں دیکھا۔