قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ مَنْ ذَكَرَ التَّوَرُّكَ فِي الرَّابِعَةِ)

حکم : ضعیف 

966. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ، حَدَّثَنِي زُهَيْرٌ أَبُو خَيْثَمَةَ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْحُرِّ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ عَبَّاسٍ- أَوْ عَيَّاشِ- بْنِ سَهْلٍ السَّاعِدِيِّ، أَنَّهُ كَانَ فِي مَجْلِسٍ فِيهِ أَبُوهُ، فَذَكَرَ فِيهِ، قَالَ: فَسَجَدَ فَانْتَصَبَ عَلَى كَفَّيْهِ وَرُكْبَتَيْهِ وَصُدُورِ قَدَمَيْهِ، وَهُوَ جَالِسٌ، فَتَوَرَّكَ وَنَصَبَ قَدَمَهُ الْأُخْرَى، ثُمَّ كَبَّرَ فَسَجَدَ، ثُمَّ كَبَّرَ فَقَامَ، وَلَمْ يَتَوَرَّكْ، ثُمَّ عَادَ فَرَكَعَ الرَّكْعَةَ الْأُخْرَى، فَكَبَّرَ كَذَلِكَ، ثُمَّ جَلَسَ بَعْدَ الرَّكْعَتَيْنِ، حَتَّى إِذَا هُوَ أَرَادَ أَنْ يَنْهَضَ لِلْقِيَامِ، قَامَ بِتَكْبِيرٍ ثُمَّ رَكَعَ الرَّكْعَتَيْنِ الْأُخْرَيَيْنِ، فَلَمَّا سَلَّمَ, سَلَّمَ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ قَالَ أَبو دَاود: لَمْ يَذْكُرْ فِي حَدِيثِهِ مَا ذَكَرَ عَبْدُ الْحَمِيدِ فِي التَّوَرُّكِ وَالرَّفْعِ إِذَا قَامَ مِنْ ثِنْتَيْنِ.

مترجم:

966.

جناب عباس یا عیاش (عیاش بن سہل ساعدی) بن سہل ساعدی بیان کرتے ہیں کہ وہ بھی اس مجلس میں موجود تھے جس میں ان کے والد حاضر تھے۔ اس میں بیان کیا کہ پس سجدہ کیا اور جب اٹھے تو اپنی دونوں ہتھیلیوں، گھٹنوں اور اپنے پاؤں کے پنجوں پر اٹھے، دراں حالیکہ آپ بیٹھے ہوئے تھے۔ پھر آپ نے تورک کیا (یعنی اپنی سرین پر بیٹھے) اور دوسرے پاؤں کو کھڑا کر لیا۔ پھر تکبیر کہی اور سجدہ کیا۔ پھر تکبیر کہی اور کھڑے ہو گئے اور تورک نہ کیا۔ اور دوسری رکعت پڑھی اور اسی طرح تکبیر کہی، پھر بیٹھ گئے۔ دو رکعتوں کے بعد حتیٰ کہ جب کھڑے ہونے کا ارادہ کیا تو تکبیر کہہ کر کھڑے ہو گئے اور پھر دوسری دو رکعتیں پڑھیں اور جب سلام کیا تو اپنی دائیں اور بائیں جانب سلام کیا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ عیسیٰ بن عبداللہ نے وہ کچھ ذکر نہیں کیا جو کچھ کہ عبدالحمید نے تورک اور دو رکعتوں سے اٹھتے وقت رفع یدین کا ذکر کیا ہے۔