قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ بَيَانِ أَنَّ الدُّخُولَ فِي الصَّوْمِ يَحْصُلُ بِطُلُوعِ الْفَجْرِ، وَأَنَّ لَهُ الْأَكْلَ وَغَيْرَهُ حَتَّى يَطْلُعَ الْفَجْرُ،)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1092. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: «إِنَّ بِلَالًا يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ، فَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى تَسْمَعُوا تَأْذِينَ ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ»

مترجم:

1092.

لیث نے ابن شہاب سے، انہوں نے سالم بن عبداللہ (بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما) سے، انہوں نے حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’بے شک بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ رات کو اذان دیتے ہیں، اس لیے تم کھاؤ اور پیو یہاں تک کہ ابن ام مکتوم رضی اللہ تعالی عنہ کے اذان دینے (کی آواز) کو سنو‘‘ یعنی بلال رضی اللہ تعالی عنہ کی اذان فجر (صبح صادق) سے پہلے ہوتی تھی۔)