قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ اسْتِحْبَابِ إِتْيَانِ الصَّلَاةِ بِوَقَارٍ وَسَكِينَةٍ، وَالنَّهْيِ عَنْ إِتْيَانِهَا سَعْيًا)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1389 .   حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ الصُّورِيُّ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ، أَنَّ أَبَاهُ، أَخْبَرَهُ، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَمِعَ جَلَبَةً، فَقَالَ: «مَا شَأْنُكُمْ؟» قَالُوا: اسْتَعْجَلْنَا إِلَى الصَّلَاةِ، قَالَ: «فَلَا تَفْعَلُوا، إِذَا أَتَيْتُمُ الصَّلَاةَ فَعَلَيْكُمُ السَّكِينَةُ، فَمَا أَدْرَكْتُمْ فَصَلُّوا، وَمَا سَبَقَكُمْ فَأَتِمُّوا».

صحیح مسلم:

کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں

 

تمہید کتاب  (

باب: نماز کے لیے وقار اور سکون کے ساتھ آنا مستحب ہے اور دوڑ کر آنا ممنوع ہے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1389.   معاویہ بن سلام نے یحییٰ بن ابی کثیر سے روایت کیا، کہا: عبداللہ بن ابی قتادہ  رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے مجھے خبر دی کہ ان کے والد نے انھیں بتایا، کہا: ہم (ایک بار) جب رسو ل اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے تو آپﷺ نے (جلدی چلنے، دوڑ کر پہنچنے کی) ملی جلی آوازیں سنیں، آپﷺ نے (نماز کے بعد) پوچھا: ’’تمھیں کیا ہوا (تھا ؟)‘‘ لوگوں نے جواب دیا ہم نے نماز کے لے جلدی کی۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’ایسے نہ کیا کرو، جب تم نماز کے لیے آؤ تو سکون و اطمینان محلوظ رکھو، (نماز کا حصہ) جو تمھیں مل جائے، پڑھ لو اور جو گز ر جائے اسے پورا کر لو۔‘‘