تشریح:
فوائدومسائل:
انسان جب مر جاتا ہے تو اس کا سلسلہ عمل منقطع ہو جاتا ہے، یعنی اب وہ خود کوئی عمل نہیں کر سکتا۔ اس کے عمل کرنے کی صلاحیت ہی ختم ہو جاتی ہے۔ اس حدیث میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ عمل کے اس انقطاع کے باوجود کرنے والے نے زندگی میں جو اچھے عمل کیے اگر ان کی منفعت اور برکت آگے جاری ہے تو وہ عمل منقطع نہیں، وہ تسلسل سے جاری ہیں، اس لیے ان سے اس کو مسلسل ثواب ملتا رہے گا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس حدیث میں ایسے تین بنیادی عمل گنوائے ہیں۔ محتلف مواقع پر آپ ﷺ نے اور بھی جتنے اس طرح کے عمل بتائے ہیں وہ انھی تین اعمال کے تحت آتے ہیں۔ پچھلے باب کی احادیث اور اس حدیث میں کوئی اختلاف نہیں۔ اس حدیث میں میت کے تین طرح کے اعمال کے سوا باقی اعمال کے انقطاع کی خبر دی گئی ہے، پچھلی احادیث میں دوسرے جو دنیا میں موجود ہیں ان کے عمل سے مرنے والے کو فائدہ پہنچنے کا اثبات کیا گیا ہے۔