قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ مَنِ اعْتَرَفَ عَلَى نَفْسِهِ بِالزِّنَى)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1693. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَأَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ، وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِمَاعِزِ بْنِ مَالِكٍ: «أَحَقٌّ مَا بَلَغَنِي عَنْكَ؟» قَالَ: وَمَا بَلَغَكَ عَنِّي؟ قَالَ: «بَلَغَنِي أَنَّكَ وَقَعْتَ بِجَارِيَةِ آلِ فُلَانٍ؟»، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَشَهِدَ أَرْبَعَ شَهَادَاتٍ، ثُمَّ أَمَرَ بِهِ فَرُجِمَ

مترجم:

1693.

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے (چار بار واپس کرنے اور اس کے اصرار کے بعد) ماعز بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا: ’’کیا وہ بات سچ ہے جو مجھے تمہارے بارے میں پہنچی ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: میرے بارے میں آپ کو کیا بات پہنچی ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ تم نے فلاں خاندان کی لونڈی سے زنا کیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ کہا: تو انہوں نے (اپنے خلاف) چار گواہیاں دیں، پھر آپﷺ نے ان (کو رجم کرنے) کے بارے میں حکم دیا تو انہیں رجم کر دیا گیا۔