Muslim:
The Book of Prayer - Travellers
(Chapter: The prayer and the supplication of the Prophet (saws) at night)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1825.
عمرو نے عبد رَبِّہِ بن سعید سے، انھوں نے مخرمہ بن سلیمان سے، انھوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے مولیٰ کریب سے اور انھوں نےحضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا کہ انھوں نے کہا: میں نبی اکرم ﷺ کی زوجہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں سویا اور اس رات رسول اللہ ﷺ انھیں کے پاس تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے وضو کیا، پھر کھڑے ہوئے اور نماز پڑھنے لگے، میں آپﷺ کی بائیں طرف کھڑا ہو گیا تو آپﷺ نے مجھے پکڑ کر اپنی دائیں جانب کر لیا۔ اس رات آپﷺ نے تیرہ رکعتیں پڑھیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ سو گئے حتیٰ کہ آپﷺ (کے سانسوں) کی آواز آنے لگی، جب آپﷺ سوتے تو سانس لینے کی آواز آتی تھی۔ پھر آپﷺ کے پاس مؤذن آیا تو آپﷺ باہر تشریف لے گئے اور نماز ادا کی، آپﷺ نے (ازسرنو) وضو نہیں کیا۔ عمرو نے کہا میں نے یہ حدیث بکیر بن اَشَجِّ کو سنائی تو انھوں نے کہا: کریب نے مجھے یہی حدیث سنائی تھی۔
صحیح مسلم کی کتابوں اور ابواب کے عنوان امام مسلمؒ کے اپنے نہیں۔انہوں نے سنن کی ایک عمدہ ترتیب سے احادیث بیان کی ہیں،کتابوں اور ابواب کی تقسیم بعد میں کی گئی فرض نمازوں کے متعدد مسائل پر احادیث لانے کے بعد یہاں امام مسلمؒ نے سفر کی نماز اور متعلقہ مسائل ،مثلاً ،قصر،اور سفر کے علاوہ نمازیں جمع کرنے ،سفر کے دوران میں نوافل اور دیگر سہولتوں کے بارے میں احادیث لائے ہیں۔امام نوویؒ نے یہاں اس حوالے سے کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا کا عنوان باندھ دیا ہے۔ان مسائل کے بعد امام مسلم ؒ نے امام کی اقتداء اور اس کے بعد نفل نمازوں کے حوالے سے احادیث بیان کی ہیں۔آخر میں بڑا حصہ رات کےنوافل۔(تہجد) سے متعلق مسائل کے لئے وقف کیا ہے۔ان سب کے عنوان ابواب کی صورت میں ہیں۔ا س سے پتہ چلتا ہے کہ کتاب صلااۃ المسافرین وقصرھا مستقل کتاب نہیں بلکہ ذیلی کتاب ہے۔اصل کتاب صلاۃ ہی ہے جو اس ذیلی کتاب ہے کے ختم ہونے کے بہت بعد اختتام پزیر ہوتی ہے۔یہ وجہ ہے کہ بعض متاخرین نے اپنی شروح میں اس زیلی کتاب کو اصل کتاب الصلاۃ میں ہی ضم کردیا ہے۔
کتاب الصلاۃ کے اس حصے میں ان سہولتوں کا ذکر ہے۔جو اللہ کی طرف سے پہلے حالت جنگ میں عطا کی گئیں اور بعد میں ان کو تمام مسافروں کےلئے تمام کردیا گیا۔تحیۃ المسجد،چاشت کی نماز ،فرض نمازوں کے ساتھ ادا کئے جانے والے نوافل کے علاوہ رات کی نماز میں ر ب تعالیٰ کے ساتھ مناجات کی لذتوں،ان گھڑیوں میں مناجات کرنے والے بندوں کے لئے اللہ کے قرب اور اس کی بے پناہ رحمت ومغفرت کے دروازے کھل جانے اور رسول اللہ ﷺ کی خوبصورت دعاؤں کا روح پرورتذکرہ،پڑھنے والے کے ایمان میں اضافہ کردیتا ہے۔
عمرو نے عبد رَبِّہِ بن سعید سے، انھوں نے مخرمہ بن سلیمان سے، انھوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے مولیٰ کریب سے اور انھوں نےحضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا کہ انھوں نے کہا: میں نبی اکرم ﷺ کی زوجہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں سویا اور اس رات رسول اللہ ﷺ انھیں کے پاس تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے وضو کیا، پھر کھڑے ہوئے اور نماز پڑھنے لگے، میں آپﷺ کی بائیں طرف کھڑا ہو گیا تو آپﷺ نے مجھے پکڑ کر اپنی دائیں جانب کر لیا۔ اس رات آپﷺ نے تیرہ رکعتیں پڑھیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ سو گئے حتیٰ کہ آپﷺ (کے سانسوں) کی آواز آنے لگی، جب آپﷺ سوتے تو سانس لینے کی آواز آتی تھی۔ پھر آپﷺ کے پاس مؤذن آیا تو آپﷺ باہر تشریف لے گئے اور نماز ادا کی، آپﷺ نے (ازسرنو) وضو نہیں کیا۔ عمرو نے کہا میں نے یہ حدیث بکیر بن اَشَجِّ کو سنائی تو انھوں نے کہا: کریب نے مجھے یہی حدیث سنائی تھی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں: میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں سویا اور اس رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انھیں کے پاس تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا، پھر کھڑے ہوئے اور نماز پڑھنے لگے، میں آپﷺ کی بائیں طرف کھڑا ہو گیا تو آپﷺ نے مجھے پکڑ کر اپنی دائیں کر لیا۔ اس رات آپﷺ نے تیرہ رکعات پڑھیں۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سو گئے حتیٰ کہ آپﷺ کےخراٹے لینے لگے، اور آپﷺ جب سوتے تھے خراٹے لیتے تھے پھر آپﷺ کے پاس مؤذن آیا تو آپﷺ باہر تشریف لے گئے اور نماز پڑھی، اور وضو نہیں کیا۔ عمرو نے کہتےہیں میں نے یہ حدیث بکیر بن اشج کو سنائی تو انھوں نے کہا: کریب نے مجھے یہی حدیث سنائی تھی۔
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
امام صاحب نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی یہ حدیث تقریباً پندرہ سندوں سے بیان کی ہے، بعض میں تفصیل ہے اور بعض میں اجمال واختصار اس لیے اصل حقیقت تمام روایات کو سامنے رکھنے سے کھلتی ہے وگرنہ بعض اجمالی روایات کو ہی سامنے رکھا جائے تو اس واقعہ کے بارے میں الجھن پیدا ہوتی ہے ہر جگہ روایت کا صحیح مفہوم سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ واقعہ سے متعلقہ تمام روایات کو اکٹھا کیا جائے اور مجموعہ سے مطلب ومعنی اخذ کیا جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn Abbas (RA) reported: I slept (one night) in the house of Maimuna, the wife of the Apostle of Allah (ﷺ) , and the Apostle of Allah (ﷺ) was with her that night. He (after sleeping for half of the night got up and) then performed ablution and then stood up and observed prayer. I too stood on his left side. He took hold of me and made me stand on his right side. He (the Holy Prophet) observed thirteen rak'ahs on that night. The Messenger of Allah (ﷺ) then slept and snored and it was a habit with him to snore while sleeping. The Mu'adhdbin then came to him (to inform him about the prayer). He then went out and observed prayer without performing ablution. ('Amr said: Bukair bin Ashajj had narrated it to me )