Muslim:
The Book of Prayer - Travellers
(Chapter: The prayer and the supplication of the Prophet (saws) at night)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1826.
ضحاک نے مخرمہ بن سلیمان سے، انھوں نے کریب مولیٰ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا، انھوں نے کہا: میں نے ایک رات اپنی خالہ میمونہ بنت حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں بسر کی، میں نے ان سے عرض کیا۔ جب رسول اللہ ﷺ اٹھیں تو آپ مجھے بھی بیدار کر دیں۔ رسول اللہ ﷺ نماز کے لئے کھڑے ہوئے تو میں آپﷺ کی بائیں جانب کھڑا ہو گیا۔ آپﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے اپنی دائیں طرف میں کر دیا، جب مجھے جھپکی آنے لگتی تو آپﷺ میرے کان کی لو پکڑ لیتے، آپ ﷺ نے گیارہ رکعتیں پڑھیں، پھر آپﷺ نے کمر اور پنڈلیوں کے گرد کپڑا لپیٹ کر اسے سہارا بنا لیا (اور سوگئے) یہاں تک کہ میں آپﷺ کے سونے کی حالت میں آپﷺ کے سانس لینے کی آوازسن رہا تھا۔ تو جب آپﷺ کے سامنے صبح ظاہر ہوئی تو آپﷺ نے ہلکی دو رکعتیں پڑھیں۔
تشریح:
فوائدومسائل
مخرمہ کے تمام شاگردوں میں سے صرف ضحاک نے کہا: آپﷺ نے گیارہ رکعتیں پڑھیں، باقی اس بات پر متفق ہیں کہ اس رات آپﷺ نے تیرہ رکعتیں پڑھیں، اکثریت کی روایت راجح ہے۔
صحیح مسلم کی کتابوں اور ابواب کے عنوان امام مسلمؒ کے اپنے نہیں۔انہوں نے سنن کی ایک عمدہ ترتیب سے احادیث بیان کی ہیں،کتابوں اور ابواب کی تقسیم بعد میں کی گئی فرض نمازوں کے متعدد مسائل پر احادیث لانے کے بعد یہاں امام مسلمؒ نے سفر کی نماز اور متعلقہ مسائل ،مثلاً ،قصر،اور سفر کے علاوہ نمازیں جمع کرنے ،سفر کے دوران میں نوافل اور دیگر سہولتوں کے بارے میں احادیث لائے ہیں۔امام نوویؒ نے یہاں اس حوالے سے کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا کا عنوان باندھ دیا ہے۔ان مسائل کے بعد امام مسلم ؒ نے امام کی اقتداء اور اس کے بعد نفل نمازوں کے حوالے سے احادیث بیان کی ہیں۔آخر میں بڑا حصہ رات کےنوافل۔(تہجد) سے متعلق مسائل کے لئے وقف کیا ہے۔ان سب کے عنوان ابواب کی صورت میں ہیں۔ا س سے پتہ چلتا ہے کہ کتاب صلااۃ المسافرین وقصرھا مستقل کتاب نہیں بلکہ ذیلی کتاب ہے۔اصل کتاب صلاۃ ہی ہے جو اس ذیلی کتاب ہے کے ختم ہونے کے بہت بعد اختتام پزیر ہوتی ہے۔یہ وجہ ہے کہ بعض متاخرین نے اپنی شروح میں اس زیلی کتاب کو اصل کتاب الصلاۃ میں ہی ضم کردیا ہے۔
کتاب الصلاۃ کے اس حصے میں ان سہولتوں کا ذکر ہے۔جو اللہ کی طرف سے پہلے حالت جنگ میں عطا کی گئیں اور بعد میں ان کو تمام مسافروں کےلئے تمام کردیا گیا۔تحیۃ المسجد،چاشت کی نماز ،فرض نمازوں کے ساتھ ادا کئے جانے والے نوافل کے علاوہ رات کی نماز میں ر ب تعالیٰ کے ساتھ مناجات کی لذتوں،ان گھڑیوں میں مناجات کرنے والے بندوں کے لئے اللہ کے قرب اور اس کی بے پناہ رحمت ومغفرت کے دروازے کھل جانے اور رسول اللہ ﷺ کی خوبصورت دعاؤں کا روح پرورتذکرہ،پڑھنے والے کے ایمان میں اضافہ کردیتا ہے۔
ضحاک نے مخرمہ بن سلیمان سے، انھوں نے کریب مولیٰ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا، انھوں نے کہا: میں نے ایک رات اپنی خالہ میمونہ بنت حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں بسر کی، میں نے ان سے عرض کیا۔ جب رسول اللہ ﷺ اٹھیں تو آپ مجھے بھی بیدار کر دیں۔ رسول اللہ ﷺ نماز کے لئے کھڑے ہوئے تو میں آپﷺ کی بائیں جانب کھڑا ہو گیا۔ آپﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے اپنی دائیں طرف میں کر دیا، جب مجھے جھپکی آنے لگتی تو آپﷺ میرے کان کی لو پکڑ لیتے، آپ ﷺ نے گیارہ رکعتیں پڑھیں، پھر آپﷺ نے کمر اور پنڈلیوں کے گرد کپڑا لپیٹ کر اسے سہارا بنا لیا (اور سوگئے) یہاں تک کہ میں آپﷺ کے سونے کی حالت میں آپﷺ کے سانس لینے کی آوازسن رہا تھا۔ تو جب آپﷺ کے سامنے صبح ظاہر ہوئی تو آپﷺ نے ہلکی دو رکعتیں پڑھیں۔
حدیث حاشیہ:
فوائدومسائل
مخرمہ کے تمام شاگردوں میں سے صرف ضحاک نے کہا: آپﷺ نے گیارہ رکعتیں پڑھیں، باقی اس بات پر متفق ہیں کہ اس رات آپﷺ نے تیرہ رکعتیں پڑھیں، اکثریت کی روایت راجح ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں، کہ میں نے ایک رات اپنی خالہ میمونہ بنت حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں بسر کی، میں نے ان سے عرض کیا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھیں تو آپ مجھے بھی بیدار کر دیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے تو میں آپﷺ کی بائیں جانب کھڑا ہو گیا ۔ آپﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے اپنی دائیں پہلو میں کر لیا، جب مجھے جھپکی آنے لگتی تو آپﷺ میرے کان کی لو پکڑ لیتے، آپﷺ نے گیارہ رکعات پڑھیں، پھر آپﷺ نے گوٹھ ماری حتی کہ کہ میں آپﷺ کے سونے کی وجہ سے آپﷺ کے سانس کی آوازسن رہاتھا۔ یعنی آپﷺ خراٹے لے رہے تھے تو جب آپﷺ کے سامنے صبح واصخ ہو گئی تو آپﷺ نے ہلکی پھلکی دو رکعتیں پڑھیں۔
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
یہاں نماز کے آغاز میں جو آپﷺ نے دو ہلکی رکعتیں پڑھی تھیں ان کو نظر انداز کر دیا گیا، کیونکہ آپﷺ نے تیرہ رکعات پڑھی تھیں جیسا کہ صراحتاً گزر چکا ہے۔ اور یہاں سونے کی صورت اِحْتِبَاء کو بتایا گیا ہے اور اِحْتِبَاء کہتے ہیں اپنی ٹانگیں پیٹ کے ساتھ ملا کر پشت کی طرف سے کپڑے کے ساتھ باندھ لینا، تاکہ انسان کو گرنے سے سہارا میسر آ جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn 'Abbas reported: I spent one night in the house of my mother's sister Maimuna, daughter of Harith, and said to her: Awake me when the Messenger of Allah (ﷺ) stands to pray (at night). (She woke me up when) the Messenger of Allah (ﷺ) stood up for prayer. I stood on his left side. He took hold of my hand and made me stand on his right side, and whenever I dozed off he took hold of my earlobe (and made me alert). He (the narrator) said: He (the Holy Prophet) observed eleven rak'ahs. He then sat with his legs drawn and wrapped in his garment and slept so that I could bear his breathing while asleep. And when the dawn appeared, he observed two short rak'ahs of (Sunnah) prayer.