Muslim:
The Book of Prayer - Travellers
(Chapter: The prayer and the supplication of the Prophet (saws) at night)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1834.
ابن جریج نے کہا، مجھے عطاء نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے خبر دی، انھوں نے کہا: میں نے ایک رات اپنی خالہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس بسر کی تو رسول اللہ ﷺ رات کی نفل نماز پڑھنے کے لئے جاگے۔ نبی کریم ﷺ اٹھ کر مشک کی طرف گئے اور وضو فرمایا، پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھی، جب میں نے آپﷺ کو یہ کرتے دیکھا تو میں بھی اٹھا اور میں نے بھی مشک سے وضو کیا، (جب رسول اللہ ﷺ وضو کرتے رہے، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما جاگنے کے بعد غور سے انھیں دیکھتے رہے تاکہ آپﷺ کی اتباع کر سکیں) پھر میں آپﷺ کے بائیں پہلو میں کھڑا ہو گیا تو آپﷺ نے اپنی پشت کے پیچھے سے میرا ہاتھ پکڑا، اسی طرح پیچھے سے مجھے دائیں جانب ٹھیک کر کے کھڑا کیا۔ (عطا ء نے کہا:) میں نے پوچھا: کیا یہ نفل نماز میں ہوا تھا؟ انھوں نے کہا: ہاں۔
صحیح مسلم کی کتابوں اور ابواب کے عنوان امام مسلمؒ کے اپنے نہیں۔انہوں نے سنن کی ایک عمدہ ترتیب سے احادیث بیان کی ہیں،کتابوں اور ابواب کی تقسیم بعد میں کی گئی فرض نمازوں کے متعدد مسائل پر احادیث لانے کے بعد یہاں امام مسلمؒ نے سفر کی نماز اور متعلقہ مسائل ،مثلاً ،قصر،اور سفر کے علاوہ نمازیں جمع کرنے ،سفر کے دوران میں نوافل اور دیگر سہولتوں کے بارے میں احادیث لائے ہیں۔امام نوویؒ نے یہاں اس حوالے سے کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا کا عنوان باندھ دیا ہے۔ان مسائل کے بعد امام مسلم ؒ نے امام کی اقتداء اور اس کے بعد نفل نمازوں کے حوالے سے احادیث بیان کی ہیں۔آخر میں بڑا حصہ رات کےنوافل۔(تہجد) سے متعلق مسائل کے لئے وقف کیا ہے۔ان سب کے عنوان ابواب کی صورت میں ہیں۔ا س سے پتہ چلتا ہے کہ کتاب صلااۃ المسافرین وقصرھا مستقل کتاب نہیں بلکہ ذیلی کتاب ہے۔اصل کتاب صلاۃ ہی ہے جو اس ذیلی کتاب ہے کے ختم ہونے کے بہت بعد اختتام پزیر ہوتی ہے۔یہ وجہ ہے کہ بعض متاخرین نے اپنی شروح میں اس زیلی کتاب کو اصل کتاب الصلاۃ میں ہی ضم کردیا ہے۔
کتاب الصلاۃ کے اس حصے میں ان سہولتوں کا ذکر ہے۔جو اللہ کی طرف سے پہلے حالت جنگ میں عطا کی گئیں اور بعد میں ان کو تمام مسافروں کےلئے تمام کردیا گیا۔تحیۃ المسجد،چاشت کی نماز ،فرض نمازوں کے ساتھ ادا کئے جانے والے نوافل کے علاوہ رات کی نماز میں ر ب تعالیٰ کے ساتھ مناجات کی لذتوں،ان گھڑیوں میں مناجات کرنے والے بندوں کے لئے اللہ کے قرب اور اس کی بے پناہ رحمت ومغفرت کے دروازے کھل جانے اور رسول اللہ ﷺ کی خوبصورت دعاؤں کا روح پرورتذکرہ،پڑھنے والے کے ایمان میں اضافہ کردیتا ہے۔
ابن جریج نے کہا، مجھے عطاء نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے خبر دی، انھوں نے کہا: میں نے ایک رات اپنی خالہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس بسر کی تو رسول اللہ ﷺ رات کی نفل نماز پڑھنے کے لئے جاگے۔ نبی کریم ﷺ اٹھ کر مشک کی طرف گئے اور وضو فرمایا، پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھی، جب میں نے آپﷺ کو یہ کرتے دیکھا تو میں بھی اٹھا اور میں نے بھی مشک سے وضو کیا، (جب رسول اللہ ﷺ وضو کرتے رہے، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما جاگنے کے بعد غور سے انھیں دیکھتے رہے تاکہ آپﷺ کی اتباع کر سکیں) پھر میں آپﷺ کے بائیں پہلو میں کھڑا ہو گیا تو آپﷺ نے اپنی پشت کے پیچھے سے میرا ہاتھ پکڑا، اسی طرح پیچھے سے مجھے دائیں جانب ٹھیک کر کے کھڑا کیا۔ (عطا ء نے کہا:) میں نے پوچھا: کیا یہ نفل نماز میں ہوا تھا؟ انھوں نے کہا: ہاں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک رات اپنی خالہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس بسر کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کی نفلی نماز پڑھنے کے لئے اٹھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر مشک کی طرف گئے اور وضو فرمایا، پھر اٹھ کر نماز شروع کر دی، جب میں نے آپﷺ کو یہ کرتے دیکھا تو میں بھی اٹھا اور میں نے بھی مشک سے وضو کیا، پھر میں آپﷺ کی بائیں جانب کھڑا ہو گیا تو آپﷺ نے اپنی پشت کے پیچھے سے میرا ہاتھ پکڑا، اسی طرح پیچھے سے مجھے دائیں جانب پھیر لیا۔ عطا ء نے کہتے ہیں میں نے پوچھا: کیا یہ نفل نماز میں ہوا تھا؟ انھوں نے کہا: ہاں۔
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث
يَعْدِلُنِيْ كَذَالِكَ: یعنی جس طرح آپﷺ نے میرے ہاتھ کو اپنی پشت کے پیچھے سے پکڑا تھا، اسی طرح اپنے پیچھے ہی سے بائیں جانب سے دائیں جانب کر لیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn Abbas (RA) reported: I spent a night in the house of my mother's sister Maimuna. The Apostle of Allah (ﷺ) got up for observing voluntary prayer (Tahajjud) at night. The Apostle of Allah (ﷺ) stood by the water-skin and performed ablution and then stood up and prayed. I also got up when I saw him doing that. I also performed ablution from the water-skin and then stood at his left side. He took hold of my hand from behind his back and then turned me from his back to his right side. I ('Ata', one of the narrators) said: Did it concern the voluntary prayer (at night)? He ('Ibn 'Abbas) said: Yes.