Muslim:
Chapter: The book of the virtues of the Qur’an etc
(Chapter: The virtue of reciting Qul Huwa Allahu Ahad)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1924.
عمرہ بنت عبدالرحمان نے، اور وہ رسول اللہ ﷺ کی زوجہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی پرورش میں تھیں، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو ایک مہم کا امیر بنا کر روانہ فرمایا، وہ اپنے ساتھیوں کی نماز میں قراءت کرتا اور (اس کا) اختتام ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ سے کرتا تھا۔ جب وہ لوگ واپس آئے تو انھوں نے اس بات کا تذکرہ رسول اللہ ﷺ کے سامنے کیا۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اسے پوچھو، وہ ایسا کس لئے کرتا تھا؟‘‘ صحابہ کرام نے پوچھا تو اس نے جواب دیا: اس لئے کہ یہ رحمٰن (جل وعلا) کی صفت ہے، اس لئے مجھے اس بات سے محبت ہے کہ میں اس کی قراءت کروں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے بتادو! اللہ بھی اس سے محبت کرتا ہے۔‘‘
یہ کتاب بھی در حقیقت کتاب الصلاۃ ہی کا تسلسل ہے قرآن مجید کی تلا وت نماز کے اہم ترین ارکان میں سے ہے اس کتاب نے دنیا میں سب سے بڑی اور سب سے مثبت تبدیلی پیدا کی ۔اس کی تعلیمات سے صرف ماننے والوں نے فائدہ نہیں اٹھا یا نہ ماننے والوں کی زندگیاں بھی اس کی بنا پر بدل گئیں ۔یہ کتاب مجموعی طور پر بنی نوع انسان کے افکار میں مثبت تبدیلی ،رحمت ،شفقت ،مواسات، انصاف اور رحمد لی کے جذبات میں اضافے کا باعث بنی ۔یہ کتاب اس کا ئنات کی سب سے عظیم اور سب سے اہم سچائیوں کو واشگاف کرتی ہے ماننے والوں کے لیے اس کی برکات ،عبادت کے دوران میں عروج پر پہنچ جاتی ہیں اس کے ذریعے سے انسانی شخصیت ارتقاء کے عظیم مراحل طے کرتی ہے اس کی دو تین آیتیں تلاوت کرنے کا اجرو ثواب ہی انسان کے وہم و گمان سے زیادہ ہے ۔اس کی رحمتیں اور برکتیں ہر ایک کے لیے عام ہیں اس بات کا خاص اہتمام کیا گیا ہے کہ اسے ہر کو ئی پڑھ سکے۔ جس طرح کو ئی پڑھ سکتا ہے وہی باعث فضیلت ہے۔ یہ کتاب اُمیوں (ان پڑھوں ) میں نازل ہوئی ایک اُمی بھی اسے یاد کرسکتا ہے اس کی تلاوت کرسکتا ہے ۔تھوڑی کوشش کرے تو اسے سمجھ سکتا ہے اور سمجھ لے اور اپنالے تو دانا ترین انسانوں میں شامل ہو جا تا ہے اس کی تلاوت میں جو جمال اور سماعت میں جو لذت ہے اسکی دوسری کو ئی مثال موجود نہیں ۔
امام مسلمؒ نے قرآن مجید کے حفظ اس کی فضیلت اس کے حوالے سے بات کرنے کے آداب خوبصورت آواز میں تلاوت کرنے اس کے سننے کے آداب ،نماز میں اس کی قراءت چھوٹی اور بڑی سورتوں کی تلاوت کے فضائل مختلف لہجوں میں قرآن کے نزول کے حوالے سے احادیث مبارکہ ذکر کی ہیں ۔ اسی کتاب میں امام مسلمؒ نے اپنی خصوصی ترتیب کے تحت نماز کے ممنوعہ اوقات اور بعض نوافل کے استحباب کی روایتیں بھی بیان کی ہیں ۔
عمرہ بنت عبدالرحمان نے، اور وہ رسول اللہ ﷺ کی زوجہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی پرورش میں تھیں، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو ایک مہم کا امیر بنا کر روانہ فرمایا، وہ اپنے ساتھیوں کی نماز میں قراءت کرتا اور (اس کا) اختتام ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ سے کرتا تھا۔ جب وہ لوگ واپس آئے تو انھوں نے اس بات کا تذکرہ رسول اللہ ﷺ کے سامنے کیا۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اسے پوچھو، وہ ایسا کس لئے کرتا تھا؟‘‘ صحابہ کرام نے پوچھا تو اس نے جواب دیا: اس لئے کہ یہ رحمٰن (جل وعلا) کی صفت ہے، اس لئے مجھے اس بات سے محبت ہے کہ میں اس کی قراءت کروں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے بتادو! اللہ بھی اس سے محبت کرتا ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو لشکر کا امیر مقرر فرمایا اور وہ اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتا تھا اور قراءت کے آخر میں ﴿قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ﴾ پڑھتا تھا۔ جب لشکر واپس آیا تو اس بات کا تذکرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کیا گیا۔ اس پر آپﷺ نے فرمایا: ’’اسے پوچھو،وہ ایسا کس مقصد کی خاطر کرتا ہے؟‘‘ صحابہ کرام نے اس سے پوچھا تو اس نے جواب دیا، (میں اس لئے ایسا کرتا ہوں کہ) اس میں اللہ (رحمٰن) کی صفت بیان کی گئی ہے، اس بنا پراس کو پڑھنا پسند کرتا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اسے بتادو! اللہ بھی اس سے محبت کرتا ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
اس سورۃ میں اللہ تعالیٰ کی توحید اور صفات کا بیان انتہائی مؤثر انداز میں کیا گیا ہے تو اس سورۃ کا بار بار تکرار سے پڑھنا، اس بات کی علامت ہے کہ اس انسان کو اللہ اور اس کی صفات سے محبت و پیار ہے، کیونکہ (مَنْ أَحَبَّ شَيْئاً أَكْثَرَ مِنْ ذِكْرِهِ) (کسی عمل سے محبت و پیار اس کو بار بار کرنے پر آمادہ کرتا ہے) (کسی شخص سے محبت و پیار اس کو بار بار یاد کرنے پر آمادہ کرتا ہےاور ﴿جَزَاءً وِفَاقًا﴾ (بدلہ عمل کے مناسب ملتا ہے)، اس لیے اللہ سے محبت اس کی محبت کا باعث بنتی ہے اور وہ بھی اپنے محب کو اپنا محبوب بنا لیتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'A'isha reported: The Messenger of Allah (ﷺ) sent a man in charge of an expedition and he would recite for his Companions during their prayer, ending (recitation) with:" Say, He is God, One." When they returned mention was made of it to the Messenger of Allah (ﷺ) . He (the Holy Prophet) told them to ask him why he had done like that. So they asked him and he said: Verily, it is an attribute of the Compassionate One, and (for this reason) I love to recite it. The Messenger of Allah (ﷺ) thereupon said: Inform him that Allah loves him.