قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَضَاحِي (بَابُ بَيَانِ مَا كَانَ مِنَ النَّهْيِ عَنْ أَكْلِ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ بَعْدَ ثَلَاثٍ فِي أَوَّلِ الْإِسْلَامِ، وَبَيَانِ نَسْخِهِ وَإِبَاحَتِهِ إِلَى مَتَى شَاءَ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1971. حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَاقِدٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَكْلِ لُحُومِ الضَّحَايَا بَعْدَ ثَلَاثٍ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَمْرَةَ فَقَالَتْ صَدَقَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ تَقُولُ دَفَّ أَهْلُ أَبْيَاتٍ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ حَضْرَةَ الْأَضْحَى زَمَنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ادَّخِرُوا ثَلَاثًا ثُمَّ تَصَدَّقُوا بِمَا بَقِيَ فَلَمَّا كَانَ بَعْدَ ذَلِكَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ النَّاسَ يَتَّخِذُونَ الْأَسْقِيَةَ مِنْ ضَحَايَاهُمْ وَيَجْمُلُونَ مِنْهَا الْوَدَكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا ذَاكَ قَالُوا نَهَيْتَ أَنْ تُؤْكَلَ لُحُومُ الضَّحَايَا بَعْدَ ثَلَاثٍ فَقَالَ إِنَّمَا نَهَيْتُكُمْ مِنْ أَجْلِ الدَّافَّةِ الَّتِي دَفَّتْ فَكُلُوا وَادَّخِرُوا وَتَصَدَّقُوا

مترجم:

1971.

عبداللہ بن ابی بکر نے حضرت عبداللہ بن واقد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے تین (دن رات) کے بعد قربانیوں کے گوشت کھانے سے منع فرمایا۔ عبداللہ بن ابی بکر نے کہا: میں نے یہ بات عمرہ (بنت عبد الرحمان بن سعد انصاریہ) کو بتائی عمرہ نے کہا: انھوں نے سچ کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں بادیہ کے کچھ گھرانے (بھوک اور کمزوری کے سبب) آہستہ آہستہ چلتے ہو ئے جہاں لو گ قربانیوں کے لیے موجود تھے (قربان گاہ میں) آئے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تین دن تک کے لیے گوشت رکھ لو۔ جو باقی بچے (سب کا سب) صدقہ کر دو۔‘‘ دوبارہ جب اس (قربانی) کا موقع آیا تو لوگوں نے عرض کی: اللہ کے رسول ﷺ! لوگ تو اپنی قربانی (کی کھا لوں ) سے مشکیں بناتے ہیں اور اس کی چربی پگھلا کر ان میں سنبھال رکھتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا مطلب؟‘‘ انھوں نے کہا: یہ (صورتحال ہم اس لیے بتا رہے ہیں کہ) آپﷺ نے منع فرمایا تھا کہ تین دن کے بعد قربانی کا گو شت (وغیرہ استعمال نہ کیا جا ئے ۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے تو تمھیں ان خانہ بدوشوں کی وجہ سے منع کیا تھا جو اس وقت بمشکل آ پائے تھے ۔اب (قربانی کا گو شت) کھاؤ رکھو اور صدقہ کرو۔‘‘