قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ تَحرِیمِ لُبسِ الحَرِیرِوَغَیرِ ذٰالِکَ لِلرِّجَالِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2068.03. و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى وَاللَّفْظُ لِحَرْمَلَةَ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ وَجَدَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ حُلَّةً مِنْ إِسْتَبْرَقٍ تُبَاعُ بِالسُّوقِ فَأَخَذَهَا فَأَتَى بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْتَعْ هَذِهِ فَتَجَمَّلْ بِهَا لِلْعِيدِ وَلِلْوَفْدِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا هَذِهِ لِبَاسُ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ قَالَ فَلَبِثَ عُمَرُ مَا شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجُبَّةِ دِيبَاجٍ فَأَقْبَلَ بِهَا عُمَرُ حَتَّى أَتَى بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قُلْتَ إِنَّمَا هَذِهِ لِبَاسُ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ أَوْ إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ ثُمَّ أَرْسَلْتَ إِلَيَّ بِهَذِهِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَبِيعُهَا وَتُصِيبُ بِهَا حَاجَتَكَ

مترجم:

2068.03.

یونس نے ابن شہاب سے روایت کی، کہا: مجھے سالم بن عبد اللہ نے حدیث بیان کی کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا: حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ استبرق (موٹے ریشم) کا ایک حلہ بازار میں فروخت ہوتا ہوا دیکھا، انھوں نے عرض کی: اللہ کے رسول ﷺ! اسے خرید لیجئے اور عید اور وفود کی آمد پر اسے زیب تن فرمائیے، تو رسول ﷺ نے فرمایا: ’’یہ صرف ایسے شخص کا لباس ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔‘‘ کہا: پھر جب تک اللہ کو منظور تھا وقت گزرا (لفظی ترجمہ :حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اسی حالت میں رہے) پھر رسول اللہ ﷺ نے ان کے پاس دیباج کا ایک جبہ بھیج دیا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کو لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا: اللہ کے رسول ﷺ! آپ نے فرمایا تھا: ’’یہ اس شخص کا لباس ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔‘‘ یا آپ نے (اس طرح) فرمایا تھا: ’’اس کو وہ شخص پہنتا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔‘‘ پھر آپ نے یہی میرے پاس بھیج دیا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’(اس لیے کہ) تم اس کو فروخت کر دواوراس (کی قیمت) سے اپنی ضرورت پوری کرلو۔‘‘