قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: شمائل

صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ طِيبِ عَرَقِ النَّبِيِّ ﷺ وَالتَّبَرُّكِ بِهِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2332. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ أُمِّ سُلَيْمٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْتِيهَا فَيَقِيلُ عِنْدَهَا فَتَبْسُطُ لَهُ نِطْعًا فَيَقِيلُ عَلَيْهِ، وَكَانَ كَثِيرَ الْعَرَقِ، فَكَانَتْ تَجْمَعُ عَرَقَهُ فَتَجْعَلُهُ فِي الطِّيبِ وَالْقَوَارِيرِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا هَذَا؟» قَالَتْ: عَرَقُكَ أَدُوفُ بِهِ طِيبِي

مترجم:

2332.

ابو قلابہ نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، انھوں نے حضرت ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ نبی اکرمﷺ ان کے ہاں تشریف لاتے اور دوپہر کے وقت آرام فرماتے۔ وہ آپ کے لیے ملائم چمڑے کا ایک ٹکڑا (بستر پر) بچھا دیتیں آپﷺ اس پر قیلولہ فرماتے۔ آپ کو پسینہ بہت آتا تھا، وہ اس پیسنے کو اکٹھا کر لیتیں، اپنی خوشبو میں ڈالتیں، شیشیوں میں سینت کر رکھتیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا: ’’ام سلیم! یہ کیا ہے؟‘‘ تو انھوں نے عرض کی: آپ کا پیسنہ ہے، اسے (خوشبو پڑھانے کے لیے) اپنی خوشبو میں ملاؤں گی۔