قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ أَيُّ يَوْمٍ يُصَامُ فِي عَاشُورَاءَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2719 .   وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَيْرٍ، - لَعَلَّهُ قَالَ: - عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَئِنْ بَقِيتُ إِلَى قَابِلٍ لَأَصُومَنَّ التَّاسِعَ» وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَكْرٍ: قَالَ: يَعْنِي يَوْمَ عَاشُورَاءَ

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: عاشورہ کا روزہ کس تاریخ کو رکھا جائے؟

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2719.   ہم سے ابو بکر بن ابی شیبہ اور ابو کریب نے جدیث بیان کی، کہا: ہم سے وکیع نے ابن ابی ذئب سے، انھوں نے قاسم بن عباس سے، انھوں نے عبداللہ بن عمیر سے، انھوں  نے ۔۔۔شاید کہا۔۔۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر میں آئندہ سال تک زندہ رہا تو لازماً نویں (دن) کا روزہ رکھوں گا‘‘  ابو بکر کی روایت میں ہے (ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے) کہا: آپﷺ کی مراد عاشورہ کے دن سے تھی۔