تشریح:
فائدہ:
امام مسلم رحمۃ اللہ نے یہ حدیث، جس میں مشرکین کا حال بیان کیا گیا ہے، اس لیے منافقین کی صفات کے ضمن میں یہاں ذکر کی ہے کہ ان منافقین کا بھی بالکل یہی خیال تھا جو اللہ تعالی نےمشرکین کے حوالے سے بیان فرمایا ہے۔ منافق بھی اسی گمان میں مارے گئے کہ ان کی باتوں کا اللہ کو علم نہیں ہوتا۔