قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ تَحْرِيمِ الصَّيْدِ لِلْمُحْرِمِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2913 .   حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عُثْمَانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كُنَّا مَعَ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللهِ وَنَحْنُ حُرُمٌ فَأُهْدِيَ لَهُ طَيْرٌ، وَطَلْحَةُ رَاقِدٌ، فَمِنَّا مَنْ أَكَلَ، وَمِنَّا مَنْ تَوَرَّعَ، فَلَمَّا اسْتَيْقَظَ طَلْحَةُ وَفَّقَ مَنْ أَكَلَهُ، وَقَالَ: «أَكَلْنَاهُ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»

صحیح مسلم:

کتاب: حج کے احکام ومسائل 

  (

باب: جس نے حج و عمرے کا الگ الگ یا اکٹھا احرام باندھا ہوا ہو اس کے لیے کسی کھائے جانے والے جانور کا شکار جو خشک زمین پر رہتا ہو یا بنیادی طور پر خشکی سے تعلق رکھتا ہوۃ ‘حرام ہے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2913.   معاذ بن عبد الرحمٰن بن عثمان تیمی نے اپنے والد سے روایت کی، کہا ہم احرام کی حا لت میں طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھے۔ ایک (شکار شدہ) پرندہ بطور ہدیہ ان کے لئے لا یا گیا۔ طلحہ (اس وقت ) سورہے تھے۔ ہم میں سے بعض نے (اس کا گو شت ) کھا یا اور بعض نے احتیاط برتی۔ جب حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیدار ہو ئے تو آپ نے ان کی تائید کی جنھوں اسے کھا یا تھا اور کہا ہم نے اسے (شکار کے گو شت کو حا لت احرا م میں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھایا تھا۔