قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ أَيُّ يَوْمٍ يُصَامُ فِي عَاشُورَاءَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1133 .   وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ، عَنْ حَاجِبِ بْنِ عُمَرَ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ الْأَعْرَجِ، قَالَ: انْتَهَيْتُ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ رِدَاءَهُ فِي زَمْزَمَ، فَقُلْتُ لَهُ: أَخْبِرْنِي عَنْ صَوْمِ عَاشُورَاءَ، فَقَالَ: «إِذَا رَأَيْتَ هِلَالَ الْمُحَرَّمِ فَاعْدُدْ، وَأَصْبِحْ يَوْمَ التَّاسِعِ صَائِمًا»، قُلْتُ: هَكَذَا كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُهُ قَالَ: «نَعَمْ»

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: عاشورہ کا روزہ کس تاریخ کو رکھا جائے؟

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1133.   حاجب ابن عمر نے حکم بن اعرج سے روایت کی، کہا میں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے پاس پہنچا جبکہ وہ زمزم (کے احاطے) میں اپنی چادر سے ٹیک لگائے ہوئے (بیٹھے) تھے، میں نے ان سے کہا: مجھے عاشورہ کے روزے کے بارے میں بتائیے، انھوں نے جواب دیا: جب محرم کا چاند دیکھ لو تو (دن) شمار کرو اورنویں دن کی صبح روزے کی حالت میں کرو۔ (یہاں سے عاشورہ سے روزوں کا آغاز ہو گا یعنی آپ کا ارادہ یہی تھا رحلت نہ ہوتی تو اسی پر عمل فرماتے) میں نے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس (دن) کا روزہ ایسے ہی رکھتے تھے؟ انھوں نے کہا، ہاں۔