قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ جَوَازِ اشْتِرَاطِ الْمُحْرِمِ التَّحَلُّلَ بِعُذْرِ الْمَرَضِ وَنَحْوِهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1207 .   حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، قَالَتْ: دَخَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى ضُبَاعَةَ بِنْتِ الزُّبَيْرِ، فَقَالَ لَهَا: «أَرَدْتِ الْحَجَّ؟» قَالَتْ: وَاللهِ، مَا أَجِدُنِي إِلَّا وَجِعَةً، فَقَالَ لَهَا: «حُجِّي وَاشْتَرِطِي، وَقُولِي اللهُمَّ، مَحِلِّي حَيْثُ حَبَسْتَنِي» وَكَانَتْ تَحْتَ الْمِقْدَادِ

صحیح مسلم:

کتاب: حج کے احکام ومسائل 

  (

باب: احرام باندھنے والا احرام کا آغاز کرتے ہوئے بیماری یا کسی اور عذر کی وجہ سے احرام کھولنے کی شرط عائد کر سکتا ہے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1207.   ابو اسامہ نے ہشام سے، انھوں نے اپنے والد (عروہ بن زبیر) سے، انھوں نے حضر عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ضباعہ بنت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہما (بن عبد المطلب) کے ہاں تشریف لے گئے اور دریافت کیا: ’’ تم حج کا ارادہ رکھتی ہو۔؟‘‘ انھوں نے کہا: اللہ کی قسم میں خود کو بیماری کی حا لت میں پا تی ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ’’حج (کی نیت) کرو اور شر ط کر لو اور یوں کہو: اَللّٰهُمَّ مَحِلِّي حَيْثُ حَبَسْتَنِيْ ’’اے اللہ! میں وہاں احرا م کھول دوں گی جہاں تو مجھے روک دے گا‘‘۔ وہ حضرت مقداد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اہلیہ تھیں۔