قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابٌ فِي مُتْعَةِ الْحَجِّ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1239 .   وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ الْقُرِّيُّ، سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: «أَهَلَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعُمْرَةٍ وَأَهَلَّ أَصْحَابُهُ بِحَجٍّ، فَلَمْ يَحِلَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا مَنْ سَاقَ الْهَدْيَ مِنْ أَصْحَابِهِ، وَحَلَّ بَقِيَّتُهُمْ» فَكَانَ طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللهِ فِيمَنْ سَاقَ الْهَدْيَ فَلَمْ يَحِلَّ "

صحیح مسلم:

کتاب: حج کے احکام ومسائل 

  (

باب: حج تمتع کرنا درست ہے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1239.   معاذ (بن معاذ) نے ہمیں شعبہ سے حدیث سنائی،(کہا:) مسلم قری رحمۃ اللہ علیہ نے ہمیں حدیث سنائی، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ فرما رہے تھے: (حجۃ الوداع کے موقع پر اولاً) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (حج کے ساتھ ملا کر) عمرہ کرنے کا تلبیہ پکاراتھا ،اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے (بعض) صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے حج کا تلبیہ پکارا تھا، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وہ صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین جو قربانیاں ساتھ لائے تھے،انھوں نے (جب تک حج مکمل نہ کرلیا) احرام نہ کھولا، باقی صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے (جن کےہمراہ قربانیاں نہ تھیں) احرام کھول دیا۔ حضرت طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی انھی لوگوں میں سے تھے جو قربانیاں ساتھ لائے تھے، لہذا انھوں نے احرام نہ کھولا۔