موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابٌ فِي الْمَصَّةِ وَالْمَصَّتَيْنِ)
حکم : صحیح
1451 . حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، كُلُّهُمْ عَنِ الْمُعْتَمِرِ، وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى، أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَيُّوبَ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ، قَالَتْ: دَخَلَ أَعْرَابِيٌّ عَلَى نَبِيِّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ فِي بَيْتِي، فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللهِ، إِنِّي كَانَتْ لِي امْرَأَةٌ، فَتَزَوَّجْتُ عَلَيْهَا أُخْرَى، فَزَعَمَتِ امْرَأَتِي الْأُولَى أَنَّهَا أَرْضَعَتِ امْرَأَتِي الْحُدْثَى رَضْعَةً أَوْ رَضْعَتَيْنِ، فَقَالَ نَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُحَرِّمُ الْإِمْلَاجَةُ وَالْإِمْلَاجَتَانِ»، قَالَ عَمْرٌو فِي رِوَايَتِهِ: عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ
صحیح مسلم:
کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل
باب: دودھ کی ایک یا دو چسکیاں
)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
1451. یحییٰ بن یحییٰ، عمرو ناقد اور اسحاق بن ابراہیم سب نے معتمر سے حدیث بیان کی ۔۔ الفاظ یحییٰ کےہیں ۔۔ کہا: ہمیں معتمر بن سلیمان نے ایوب سے خبر دی، وہ ابوخلیل سے حدیث بیان کر رہے تھے، انہوں نے عبداللہ بن حارث سے، انہوں نے ام فضل رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: ایک اعرابی اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں تشریف فرما تھے، اس نے عرض کی: اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم! (پہلے) میری ایک بیوی تھی، اس پر میں نے دوسری سے شادی کر لی، میری پہلی بیوی کا خیال ہے کہ اس نے میری نئی بیوی کو ایک یا دو مرتبہ دودھ پلایا تھا۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایک دو مرتبہ دودھ دینا (رشتے کو) حرام نہیں کرتا۔‘‘ عمرو نے اپنی روایت میں کہا: عبداللہ بن حارث بن نوفل سے روایت ہے (عبداللہ کے والد کے ساتھ دادا کا نام بھی لیا۔