قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: کِتَابُ اللِّعَانِ (بَابُ اللِّعَانِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1496 .   وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ مُحَمَّدٍ، قَالَ: سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، وَأَنَا أُرَى أَنَّ عِنْدَهُ مِنْهُ عِلْمًا، فَقَالَ: إِنَّ هِلَالَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ بِشَرِيكِ ابْنِ سَحْمَاءَ، وَكَانَ أَخَا الْبَرَاءِ بْنِ مَالِكٍ لِأُمِّهِ، وَكَانَ أَوَّلَ رَجُلٍ لَاعَنَ فِي الْإِسْلَامِ، قَالَ: فَلَاعَنَهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَبْصِرُوهَا، فَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَبْيَضَ سَبِطًا قَضِيءَ الْعَيْنَيْنِ فَهُوَ لِهِلَالِ بْنِ أُمَيَّةَ، وَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَكْحَلَ جَعْدًا حَمْشَ السَّاقَيْنِ فَهُوَ لِشَرِيكِ ابْنِ سَحْمَاءَ»، قَالَ: فَأُنْبِئْتُ أَنَّهَا جَاءَتْ بِهِ أَكْحَلَ جَعْدًا حَمْشَ السَّاقَيْنِ.

صحیح مسلم:

کتاب: لعان کےاحکام ومسائل

 

تمہید کتاب  (

لعان کےاحکام ومسائل

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1496.   محمد (بن سیرین) سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا اور میرا خیال تھا کہ ان کو اس کے بارے میں علم ہے، انہوں نے کہا: ہلال بن اُمیہ رضی اللہ عنہ نے اپنی بیوی پر شریک بن سحماء کے ساتھ (ملوث ہونے کا) الزام لگایا۔ وہ (شریک) ماں کی طرف سے براء بن مالک رضی اللہ عنہ کا بھائی تھا اور وہ (ہلال رضی اللہ عنہ) پہلا آدمی تھا جس نے اسلام میں لعان کیا، کہا: اس نے عورت سے لعان کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم لوگ اس (عورت) پر نگاہ رکھنا ، اگر تو اس نے سفید رنگ کے، سیدھے بالوں اور بیمار آنکھوں والے بچے کو جنم دیا تو وہ ہلال بن امیہ کا ہو گا اور اگر اس نے سرمئی آنکھوں، گھنگھریالے بالوں اور باریک پنڈلیوں والے بچے کو جنم دیا تو وہ شریک بن سحماء کا ہو گا۔‘‘ (حضرت انس رضی اللہ عنہ نے) کہا: مجھے خبر دی گئی کہ اس عورت نے سرمئی آنکھوں، گھنگھریالے بالوں اور باریک پنڈلیوں والے بچے کو جنم دیا-