Muslim:
The Book of Emancipating Slaves
(Chapter: The prohibition of selling or giving away the wala')
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1506.
سلیمان بن بلال نے ہمیں عبداللہ بن دینار سے خبر دی، انہوں نے ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے ولاء کو بیچنے اور ہبہ کرنے سے منع فرمایا۔ ابراہیم نے کہا: میں نے مسلم بن حجاج کو یہ کہتے ہوئے سنا: اس حدیث میں تمام لوگ عبداللہ بن دینار ہی پر انحصار کرنے والے ہیں۔ (سب سندیں انہیں پر آ کر مل جاتی ہیں)
بعثت نبوی ﷺکے وقت پوری دنیا میں غلامی مروج تھی موجودہ انسانی معلومات کے مطابق اسلام سے پہلے نہ کسی مذہب نے اس کے خاتمے کی طرف توجہ کی ،نہ غلاموں کے انسانی حقوق کے بارے میں کوئی ہدایات دیں۔اسلام نے سب سے پہلے یہ حکم جاری کا کہ کسی بھی آزاد کو غلام نہیں بنایا جا سکتا۔اس وقت تک جنگ میں مغلوب ہونے والوں کو نئے نظام اور نئے معاشرے میں جذب کرنے کا یہی طریقہ رائج تھا کہ ان کو غلام بنا لیا جائے اسلام کے مخالفین نے اسلام کے خلاف یک طرفہ طور پر شدید جارحیت شروع کر رکھی تھی او روہ قیدیوں کو غلام بنانے کے دستور پر عمل پیرا تھے بلکہ ساری دنیا اسی پر عمل پیرا تھی اس لیے اسلام ، اس صورت حال کو ختم کرنے کے لیے فوری طور پر یہ فیصلہ نہیں کر سکتا تھا کہ مسلمان جنگی قیدیوں کو غلام نہ بنائیں اور یک طرفہ مسلمانوں ہی کو غلام بنایا جاتا رہے مسلمانوں کو اس کا پابند کیا گیا صورتِ حال کے مطابق حکومت اس بات کا فیصلہ کرے کہ کن مفتوحین کو غلام بنانا ہے اور کن کو نہیں بنانا اس کے بعد اسلام نے غلاموں کی آزادی کی ہر انتہائی نمایاں کیا ۔ غلام یا کنیز مکاتبت کرنا چاہیے یعنی کما کر اپنی قیمت ادا کر کے آزادی حاصل کرنا چاہیے ، تو مالکوں کے لیے لازمی قرار دیا کہ وہ اس پیشکش کو قبول کریں امام مسلم نے کتاب العتق کا آغاز جس حدیث سے کیا ہے اس میں بھی اسی بات کا اہتمام نمایاں نظر آتا ہے کہ جس طرح بھی ممکن ہو انسانوں کی غلامی سے آزادی کی سبیل نکالی جائے جو غلام کو آزاد کرتا تھا اس کے ساتھ سابقہ غلام یا کنیز کا خاندان جیسا ایک تعلق ہوتا تھا جسے موالاۃ کہا جاتا تھا اس کے تحت سابقہ غلام کو شناخت بھی ملتی تھی اور حمایت اور حفاظت بھی ۔ وہ بھی ضرورت کے وقت سابقہ مالکوں کے ساتھ تعاون کرتا تھا اور ان کے کام آتا تھا موالات کے ضوابط بھی اس طرح مقرر کیے گئے کہ آزادی کا راستہ پچیدگیوں سے پاک اور آسان ہو جائے ۔ یہاں تک کہ کسی غلام کی مکاتبت ہو چکی ہو اور کوئی شخص یکمشت اس کی قیمت مالکوں کو ادا کر کے اسے آزاد کرنا چاہیے تو سابقہ مالک اپنے لیے موالات کا مطالبہ کر کے آزادی کا راستہ نہیں روک سکتا۔
کنیز اگر کسی غلام سے بیاہی ہوئی ہے اور صرف اس کے آزادی حاصل ہو جاتی ہے تو اسے ایک آزاد انسان کی حیثیت سے زندگی گزارنے کے تمام حقوق حاصل ہو جائیں گے حتی کہ غلام کے ساتھ نکاح کو بر قرار رکھنا بھی اس کی اپنی صوابد ید پر مبنی ہوگا رسول اللہ ﷺ نے ضمانت دی ہے کہ اللہ کی رضا کے لیے کسی کو غلامی کے بندھن سےنکال کر آزاد کرنا ایک مومن کے لیے جہنم سے آزادی کا پروانہ ہےمختصر سی کتا ب العتق ان تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے۔
سلیمان بن بلال نے ہمیں عبداللہ بن دینار سے خبر دی، انہوں نے ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے ولاء کو بیچنے اور ہبہ کرنے سے منع فرمایا۔ ابراہیم نے کہا: میں نے مسلم بن حجاج کو یہ کہتے ہوئے سنا: اس حدیث میں تمام لوگ عبداللہ بن دینار ہی پر انحصار کرنے والے ہیں۔ (سب سندیں انہیں پر آ کر مل جاتی ہیں)
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ولاء کو بیچنے اور اس کے ہبہ کرنے سے منع فرمایا، امام مسلم فرماتے ہیں، اس حدیث کے سلسلہ میں تمام لوگ عبداللہ بن دینار کے محتاج ہیں، (ان کے سوا کسی سے یہ روایت مروی نہیں ہے)۔
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث
ولاء: واؤ پر زبر ہے، نسبت آزادی، جس کی بناء پر آزاد کرنے والا جس کو آزاد کرتا ہے اس کا وارث بنتا ہے، تو جس طرح نسب (خاندان) کی تبدیلی کسی صورت میں ممکن نہیں ہے،یہی حکم ولاء کا ہے۔
فوائد ومسائل
اس مسئلہ پر اب علماء کا اتفاق ہے کہ جاہلیت کے رواج کے مطابق یا اس پر عمل کرتے ہوئے ولاء کی خریدو فروخت یا ہبہ کرنا جائز نہیں ہے اور بعض صحابہ سے جو اس کے خلاف منقول ہے تو اس کی وجہ یہ ہے ان تک یہ روایت نہیں پہنچتی تھی اور یہ روایت عام طور پر حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے صرف عبد اللہ بن دینار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے واسطہ سے ہی مروی ہے اگرچہ صحیح ابن عوانہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ثقات ابن حبان رحمۃ اللہ علیہ میں عبداللہ بن دینار رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ نافع کو بھی شریک کیا گیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn 'Umar (RA) reported that Allah's Messenger (may peace he upon him) forbade the selling and making a gift of the right of inheritance of a slave. Imam Muslim said: All the persons depend upon'Abdullah bin Dinar in regard to this hadith.