قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ تَحْرِيمِ بَيْعِ الْحَاضِرِ لِلْبَادِي)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1521 .   وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُتَلَقَّى الرُّكْبَانُ، وَأَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ»، قَالَ: فَقُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ: مَا قَوْلُهُ حَاضِرٌ لِبَادٍ؟ قَالَ: «لَا يَكُنْ لَهُ سِمْسَارًا

صحیح مسلم:

کتاب: لین دین کے مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: شہری کا دیہاتی کے لیے بیع کرنا حرام ہے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1521.   طاؤس کے بیٹے نے اپنے والد سے، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا کہ باہر نکل کر قافلے والوں سے ملا جائے اور اس سے کہ کوئی شہری کسی دیہاتی کی طرف سے بیع کرے۔ (طاؤس نے) کہا: میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے پوچھا: آپﷺ کے فرمان: ’’کوئی شہری دیہاتی کی طرف سے (بیع نہ کرے)‘‘ کا کیا مفہوم ہے؟ انہوں نے جواب دیا: وہ اس کا دلال نہ بنے۔