تشریح:
فوائد و مسائل:
سمسار (دلال) سے مراد وہ آدمی ہے جو بیچنے اور خریدنے والے کے درمیان آ کر قیمت وغیرہ کے حوالے سے طرفین کو راضی کرتا ہے اور عام طور پر دونوں سے اجرت لیتا ہے۔ وہ صرف بیچنے والے کا وکیل بھی بنے تو نہ صرف خود اجرت لے کر قیمت بڑھانے کا سبب بنتا ہے بلکہ زیادہ قیمت حاصل کرنے کے لیے مال روکنے کا سبب بھی بنتا ہے۔ بعض علماء اس بات کی وضاحت کرتے ہیں کہ محض بولی لگانے والا سمسار نہیں بلکہ بیچنے کے لیے سارے عمل کو اپنے کنٹرول میں لینے والا سمسار ہے۔ رسول اللہ ﷺ کے فرمان کا مقصود یہ ہے کہ آزادانہ خریدوفروخت میں وداخلت روکی جائے۔ ہمارے ہاں آڑھتی بولی لگانے سے آگے بڑھ کر پورے مداخلت کار بنتےہیں اور دونوں طرف سے پیسے اور چیزیں بٹورتے ہیں جو ممنوع ہے۔