کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے
(
باب: فتح مکہ کے بعد(کبھی ) کسی قریشی کو باندھ کر قتل نہ کرنے کا حکم
)
Muslim:
The Book of Jihad and Expeditions
(Chapter: No man if Quraish is to be captured then killed, after the conquest)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1782.
علی بن مسہر اور وکیع نے زکریا سے، انہوں نے شعبی سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے عبداللہ بن مطیع نے اپنے باپ (مطیع بن اسود رضی اللہ تعالی عنہ) سے خبر دی، انہوں نے کہا: جس دن مکہ فتح ہوا میں نے رسول اللہ ﷺ کو کہتے ہوئے سنا: ’’آج کے بعد قیامت تک کوئی قریشی باندھ کر قتل نہ کیا جائے‘‘
علی بن مسہر اور وکیع نے زکریا سے، انہوں نے شعبی سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے عبداللہ بن مطیع نے اپنے باپ (مطیع بن اسود رضی اللہ تعالی عنہ) سے خبر دی، انہوں نے کہا: جس دن مکہ فتح ہوا میں نے رسول اللہ ﷺ کو کہتے ہوئے سنا: ’’آج کے بعد قیامت تک کوئی قریشی باندھ کر قتل نہ کیا جائے‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مطیع اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دن فرمایا: ’’آج کے بعد قیامت تک کسی قریشی کو باندھ کر قتل نہیں کیا جائے گا۔‘‘
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
فتح مکہ کے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ پیش گوئی فرمائی کہ تمام قریشی مسلمان ہو جائیں گے اور قیامت تک کسی قریشی کو مرتد ہونے کی بنا پر باندھ کر قتل نہیں کیا جائے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It has been narrated on the authority of'Abdullah bin Muti' who heard from his father and said: I heard the Holy Prophet (ﷺ) say on the day of the Conquest of Makkah: No Quraishite will be killed hound hand and foot from this day until the Day of Judgment.