موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَا لَقِيَ النَّبِيُّ ﷺ مِنْ أَذَى الْمُشْرِكِينَ وَالْمُنَافِقِينَ)
حکم : صحیح
1797 . حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، أَنَّهُ سَمِعَ جُنْدُبًا، يَقُولُ: " أَبْطَأَ جِبْرِيلُ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ الْمُشْرِكُونَ: قَدْ وُدِّعَ مُحَمَّدٌ، فَأَنْزَلَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَالضُّحَى وَاللَّيْلِ إِذَا سَجَى مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَى} [الضحى: 2]
صحیح مسلم:
کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے
باب: مشرکو ں اور منافقوں کی طرف سے رسول اللہ ﷺ کوپہنچنے والی ایذاء
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
1797. سفیان بن اسود بن قیس سے روایت کی کہ انہوں نے جندب رضی اللہ تعالی عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ ایک بار رسول اللہ ﷺ کے پاس جبرائیل علیہ السلام کی آمد میں تاخیر ہو گئی، مشرکین کہنے لگے کہ محمد ﷺ کو الوداع کہہ دیا گیا۔ تو اللہ عزوجل نے یہ نازل فرمایا: ’’قسم ہے دھوپ چڑھتے وقت کی، اور قسم ہے رات کی جب وہ چھا جائے! (اے نبی!) آپ نے رب نے نہ آپ کو رخصت کیا اور نہ بیزار ہوا۔‘‘