کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے
(
باب: مشرکو ں اور منافقوں کی طرف سے رسول اللہ ﷺ کوپہنچنے والی ایذاء
)
Muslim:
The Book of Jihad and Expeditions
(Chapter: The persecution suffered by the prophet (saws) at the hands of the idolaters and hypocrites)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1797.
سفیان بن اسود بن قیس سے روایت کی کہ انہوں نے جندب رضی اللہ تعالی عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ ایک بار رسول اللہ ﷺ کے پاس جبرائیل علیہ السلام کی آمد میں تاخیر ہو گئی، مشرکین کہنے لگے کہ محمد ﷺ کو الوداع کہہ دیا گیا۔ تو اللہ عزوجل نے یہ نازل فرمایا: ’’قسم ہے دھوپ چڑھتے وقت کی، اور قسم ہے رات کی جب وہ چھا جائے! (اے نبی!) آپ نے رب نے نہ آپ کو رخصت کیا اور نہ بیزار ہوا۔‘‘
سفیان بن اسود بن قیس سے روایت کی کہ انہوں نے جندب رضی اللہ تعالی عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ ایک بار رسول اللہ ﷺ کے پاس جبرائیل علیہ السلام کی آمد میں تاخیر ہو گئی، مشرکین کہنے لگے کہ محمد ﷺ کو الوداع کہہ دیا گیا۔ تو اللہ عزوجل نے یہ نازل فرمایا: ’’قسم ہے دھوپ چڑھتے وقت کی، اور قسم ہے رات کی جب وہ چھا جائے! (اے نبی!) آپ نے رب نے نہ آپ کو رخصت کیا اور نہ بیزار ہوا۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت جندب رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ جبریل علیہ السلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے میں تاخیر کر دی تو مشرکین کہنے لگے، محمد کو چھوڑ دیا گیا ہے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں: ’’شاہد ہے روز روشن اور رات جب چھا جائے، تمہارے رب نے تمہیں نہ چھوڑا ہے اور نہ وہ ناراض ہوا ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It has been narrated on the authority of Aswad bin Qais who heard Jundub saying that Gabriel (ؑ) delayed his visit to the Messenger of Allah (ﷺ) The polytheists began to say that Muhammad has been forsaken. At this Allah, the Glorious and Exalted, revealed: "Wa'dduha wa'l-laili iza saja, ma wadda'ka Rabbuka wa' ma qala" [By the glorious morning light, and by the night when it is still: thy Lord has not forsaken thee, nor is He displeased].