کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے
(
باب: غزوہ احزاب اور وہی غزوہ خندق ہے
)
Muslim:
The Book of Jihad and Expeditions
(Chapter: The Battle of Al-Ahzab (The Confederates), also known as Al-Khandaq (The Ditch))
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1803.
محمد بن جعفر نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے ابواسحاق سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، انہوں نے کہا: احزاب کے دن رسول اللہ ﷺ ہمارے ساتھ مٹی اٹھا کر پھینک رہے تھے، (اس) مٹی نے بطن مبارک کی سفیدی کو چھپا لیا تھا اور آپﷺ فرما رہے تھے: ’’اللہ کی قسم! اگر تیرا کرم نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے، نہ صدقہ کرتے، نہ نماز پڑھتے۔ ہم پر ضرور بالضرور سکینت نازل فرما۔ ان لوگوں نے ہم پر ظلم کیا ہے۔‘‘ کہا: بسا اوقات آپﷺ فرماتے: ’’ان سرداروں نے ہم پر (اپنا ظلم روکنے سے) انکار کر دیا، جب وہ فتنے کا ارادہ کرتے ہیں ہم اس (میں پڑنے) سے انکار کر دیتے ہیں۔‘‘ آپ ان (الفاظ) پر اپنی آواز کو بلند فرما لیتے۔
محمد بن جعفر نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے ابواسحاق سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، انہوں نے کہا: احزاب کے دن رسول اللہ ﷺ ہمارے ساتھ مٹی اٹھا کر پھینک رہے تھے، (اس) مٹی نے بطن مبارک کی سفیدی کو چھپا لیا تھا اور آپﷺ فرما رہے تھے: ’’اللہ کی قسم! اگر تیرا کرم نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے، نہ صدقہ کرتے، نہ نماز پڑھتے۔ ہم پر ضرور بالضرور سکینت نازل فرما۔ ان لوگوں نے ہم پر ظلم کیا ہے۔‘‘ کہا: بسا اوقات آپﷺ فرماتے: ’’ان سرداروں نے ہم پر (اپنا ظلم روکنے سے) انکار کر دیا، جب وہ فتنے کا ارادہ کرتے ہیں ہم اس (میں پڑنے) سے انکار کر دیتے ہیں۔‘‘ آپ ان (الفاظ) پر اپنی آواز کو بلند فرما لیتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، کہ احزاب کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ساتھ مٹی منتقل کر رہے تھے، جبکہ مٹی نے آپﷺ کے پیٹ کی سفیدی کو چھپا رکھا تھا اور آپ فرما رہے تھے، ’’اللہ کی قسم! (اے اللہ) اگر تو نہ ہوتا، تو ہم ہدایت نہ پاتے، نہ ہم صدقہ دیتے نہ نماز پڑھتے۔ سو اے اللہ ہم پر سکینت نازل فرما ۔۔ ان لوگوں نے ہمارا دین قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے، (پاکستانی نسخہ کے مطابق، وہ لوگ ہم پر چڑھ دوڑے ہیں) اور کبھی آپﷺ یوں فرماتے، اس جمیعت یا سرداروں نے ہماری بات ماننے سے انکار کر دیا ہے، جب وہ ہمیں دین سے برگشتہ کرنا چاہتے ہیں، ہم انکار کر دیتے ہیں‘‘، ان الفاظ جو آپﷺ بلند آواز سے کہتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It has been reported on the authority of Barra' who said: The Messenger of Allah (ﷺ) was carrying the earth with us on the Day of Ahzab and the whiteness of his belly had been covered with earth. (While engaged in this toil) he was reciting: By God, if Thou hadst not guided us We would have neither been guided aright nor practised charity, Nor offered prayers. Descend on us peace and tranquillity. Behold I these people (the Makkahns) refused to follow us. According to another version, he recited: The chieftains (of the tribes) refused to follow us When they contemplated mischief, we rejected it. And with this (verse) he would raise his voice. ________ Book 019, Number 4443: It has been narrated on the authority of Abu Ishaq who said: I heard from Bara' a similar tradition except that he said: "These people (the Makkahns) rebelled against us."