کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے
(
باب: غزوہ احزاب اور وہی غزوہ خندق ہے
)
Muslim:
The Book of Jihad and Expeditions
(Chapter: The Battle of Al-Ahzab (The Confederates), also known as Al-Khandaq (The Ditch))
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1804.
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم خندق کھود رہے تھے اور اپنے کندھوں پر مٹی اٹھا کر پھینک رہے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے اللہ! زندگی تو صرف آخرت کی زندگی ہے، اس لیے مہاجرین اور انصار کی مغفرت فرما‘‘
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم خندق کھود رہے تھے اور اپنے کندھوں پر مٹی اٹھا کر پھینک رہے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے اللہ! زندگی تو صرف آخرت کی زندگی ہے، اس لیے مہاجرین اور انصار کی مغفرت فرما‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس اس وقت تشریف لائے، جبکہ ہم خندق کھود کر اپنے کندھوں پر مٹی منتقل کر رہے تھے، تو آپﷺ نے فرمایا: ’’اے اللہ! زندگی تو بس آخرت کی زندگی ہے، اس لیے تو مہاجرین اور انصار کو معاف فرما دے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It has been reported on the authority of Sahl bin Sa'd who said: The Messenger of Allah (ﷺ) came to us while we were digging the ditch and were carrying the earth on our shoulders. (Seeing our condition), he said: O God, there is no life but the life of the Hereafter. So forgive Thou the Muhajirs and the Ansar.