کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے
(
باب: عورتوں کا مردوں کے ساتھ مل کر جہاد کرنا
)
Muslim:
The Book of Jihad and Expeditions
(Chapter: Women participating in military expeditions with the men)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1810.
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ جب جنگ کرتے تو ام سلیم رضی اللہ تعالی عنہا اور انصار کی کچھ دوسری عورتوں کو ساتھ لے جا کر جنگ کرتے، وہ پانی پلاتیں اور زخمیوں کی مرہم پٹی کرتی تھیں۔
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ جب جنگ کرتے تو ام سلیم رضی اللہ تعالی عنہا اور انصار کی کچھ دوسری عورتوں کو ساتھ لے جا کر جنگ کرتے، وہ پانی پلاتیں اور زخمیوں کی مرہم پٹی کرتی تھیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جنگ میں ام سلیم کو ساتھ لے جاتے اور اس کے ساتھ کچھ انصاری عورتیں ہوتیں، وہ پانی پلاتیں اور زخمیوں کا علاج معالجہ کرتیں۔
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
جنگی ضرورت کے تحت بڑی عورتوں کو ساتھ لیا جا سکتا ہے، وہ پردہ کے ساتھ ان کے لیے کھانا تیار کر سکتی ہیں، پانی پلاسکتی ہیں اور اپنے شوہروں اور محرموں کی تیمارداری اور زخموں کا علاج کر سکتی ہیں، ضرورت پڑنے پر جسم مس کیے بغیر غیر محرم کا علاج بھی کر سکتی ہیں، لیکن اس قسم کی حدیثوں سے عورتوں کا مردوں کے ساتھ زندگی کے تمام شعبوں میں حصہ لینا، یعنی ان کو اسمبلیوں کی ممبر بنانا، وزیر یا مشیر بنانا اور ان کا سماجی سرگرمیوں کے لیے شمع محفل بننا اور اس کے لیے بھاگ دوڑ کرنا، ائیر ہوسٹس اور نرس بن کر مسلمانوں اور مریضوں کا دل بہلانا، نجی اور سرکاری دفاتر میں اجنبی مردوں کے ساتھ کام کرنا، اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں لڑکوں کے ساتھ تعلیم حاصل کرنا، سیکرٹری اور استقبالیہ کے فرائض انجام دینا، جدید تعلیم کے حصول کے لیے بیرونی ممالک میں جانا اور نیشنل کونسل ، آرٹ کونسل، ریڈیو، ٹی وی اور فلم اسٹوڈیو میں کام کرنا یہ کیسے ثابت ہوسکتاہے؟ جبکہ شرعی رو سے عورت کا پورا جسم عورت ہے، جس کا اجنبیوں سے ڈھانپنا ضروری ہے، کیونکہ حجاب اور ستر میں فرق ہے،حجاب کا تعلق پورے جسم سے ہے، جیساسورہ احزاب کی آیات سے ثابت اور ستر کا تعلق، ہاتھ اور چہرے کے علاوہ جسم سے ہے، جیسا کے سورہ نور کی آیات سے معلوم ہوتا ہے، اس لیے عورت گھر میں، چہرے اورہاتھ ننگے رکھے گی، لیکن جب باہر نکلے گی تو ان کو بھی ڈھانپ لے گی۔ (اس کے لیے مولانا احسن اصلاحی کا پمفلٹ ستر اور حجاب قابل دید ہے۔)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It has been narrated on the authority of Anas bin Malik (RA) who said that the Messenger of Allah (ﷺ) allowed Umm Sulaim and some other women of the Ansar to accompany him when he went to war; they would give water (to the soldiers) and would treat the wounded.