قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ إِبَاحَةِ الضَّبِّ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1945. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَخَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ، مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْتَ مَيْمُونَةَ، فَأُتِيَ بِضَبٍّ مَحْنُوذٍ، فَأَهْوَى إِلَيْهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، فَقَالَ بَعْضُ النِّسْوَةِ اللَّاتِي فِي بَيْتِ مَيْمُونَةَ: أَخْبِرُوا رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَا يُرِيدُ أَنْ يَأْكُلَ، فَرَفَعَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ، فَقُلْتُ: أَحَرَامٌ هُوَ يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: «لَا، وَلَكِنَّهُ لَمْ يَكُنْ بِأَرْضِ قَوْمِي فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ»، قَالَ خَالِدٌ: فَاجْتَرَرْتُهُ فَأَكَلْتُهُ وَرَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ

مترجم:

1945.

امام مالک نے ابن شہاب سے انھوں نے ابوامامہ بن سہل بن حنیف سے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی کہ میں اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر گئے، اتنے میں ایک بھنا ہوا سانڈا لایا گیا، رسول اللہ ﷺ نے اس کی طرف ہاتھ بڑھانے کا قصد کیا، حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر جو عورتیں تھیں۔ ان میں سے کسی نے کہا: رسول اللہ ﷺ جو چیز کھانے لگے ہیں وہ آپ کو بتا دو، (یہ سنتے ہی) آپﷺ نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا۔ میں نے پوچھا: یا رسول اللہ ﷺ! کیا یہ حرام ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں لیکن یہ (جا نور) میری قوم کی سرزمین میں نہیں ہوتا، اس لیے میں خود کو اس سے کراہت کرتے ہوئے پاتا ہوں۔‘‘ حضرت خالد (بن ولید) رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: پھر میں نے اس کو (اپنی طرف) کھینچا اور کھالیا جبکہ رسول اللہ ﷺ دیکھ رہے تھے۔