تشریح:
فائدہ:
حدیث کے آخری حصے کا لفظی ترجمہ یہ ہے ’’لوگ کھڑے ہوئے، ایک چھوٹی سی بکری کا رخ کیا اور (اسے ذبح کرکے) اس کا گوشت آپس میں بانٹ لیا، یا (فرمایا) اس کے حصے کر لیے‘‘ اس کا مفہوم یہ ہے کہ آپﷺ نے دو مینڈھے ذبح فرمائے اور ارد گرد موجود لوگوں کو اپنے ہاتھوں سے قربانی کرنے کا موقع دینے کےلیے اپنے طرف سے ایک بکری انھیں عنایت فرمائی جو ان لوگوں نے ذبح کرکے اس کا گوشت باہم بانٹ کیا۔ غنیمہ سے مراد اگر چھوٹا ریوڑ ہے تو وہ بھی آپﷺ نے عنایت فرمایا۔