قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: شمائل

صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ جَوَازِ أَكْلِ الْمَرَقِ، وَاسْتِحْبَابِ أَكْلِ الْيَقْطِينِ، وَإِيثَارِ أَهْلِ الْمَائِدَةِ بَعْضِهِمْ بَعْضًا وَإِنْ كَانُوا ضِيفَانًا إِذَا لَمْ يَكْرَهْ ذَلِكَ صَاحِبُ الطَّعَامِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2041 .   حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ إِنَّ خَيَّاطًا دَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَهُ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ فَذَهَبْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى ذَلِكَ الطَّعَامِ فَقَرَّبَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُبْزًا مِنْ شَعِيرٍ وَمَرَقًا فِيهِ دُبَّاءٌ وَقَدِيدٌ قَالَ أَنَسٌ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّاءَ مِنْ حَوَالَيْ الصَّحْفَةِ قَالَ فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ الدُّبَّاءَ مُنْذُ يَوْمَئِذٍ

صحیح مسلم:

کتاب: مشروبات کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: شوربہ کھانا جا ئز ہے کدو کھا نا مستحب ہے دسترخوان پر بیٹھےلو گ چاہےمہمان ہوں ایک دوسرے کے لیے ایثار کریں بشرطیکہ کھا نے (پر بلانے ) والااسے ناپسند نہ کرے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2041.   اسحٰق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: ایک درزی نے رسول اللہ ﷺ کو اپنے تیار کیے ہوئے کھانے کی دعوت دی، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اس کھانے پر گیا، اس نے رسول اللہ ﷺ کے سامنے جو کی روٹی اور شوربہ رکھا، اس میں کدو اور چھوٹے ٹکڑوں کی صورت میں محفوظ کیا ہوا گوشت تھا، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ پیالے کی چاروں طرف سے کدو تلا ش کر رہے تھے، (حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا: میں اسی دن سے کدو کو پسند کرتا ہوں۔