قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ إِبَاحَةِ أَكْلِ الثُّومِ، وَأَنَّهُ يَنْبَغِي لِمَنْ أَرَادَ خِطَابَ الْكِبَارِ تَرْكُهُ، وَكَذَا مَا فِي مَعْنَاهُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2053 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُتِيَ بِطَعَامٍ أَكَلَ مِنْهُ وَبَعَثَ بِفَضْلِهِ إِلَيَّ وَإِنَّهُ بَعَثَ إِلَيَّ يَوْمًا بِفَضْلَةٍ لَمْ يَأْكُلْ مِنْهَا لِأَنَّ فِيهَا ثُومًا فَسَأَلْتُهُ أَحَرَامٌ هُوَ قَالَ لَا وَلَكِنِّي أَكْرَهُهُ مِنْ أَجْلِ رِيحِهِ قَالَ فَإِنِّي أَكْرَهُ مَا كَرِهْتَ

صحیح مسلم:

کتاب: مشروبات کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: لہسن کھانے کا جواز اور جو بڑوں سے بات کرنا چاہے وہ یہ اور اس جیسی (بو والی )چیز نہ کھا ئے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2053.   محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے سماک بن حرب سے حدیث بیان کی، انھوں نے جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، انھوں نے حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: جب رسول اللہ ﷺ کے پاس کوئی کھانا لایا جاتا تو آپﷺ اس میں سے تناول فرماتے اور جو بچ جاتا اسے میرے پاس بھیج دیتے، ایک دن آپ نے میرے پاس بچا ہوا کھانا بھیجا جس میں سے آپﷺ نے خود کچھ نہیں کھایا تھا، کیونکہ اس میں (کچا) لہسن تھا، میں نے آپﷺ سے پوچھا: کیا یہ حرام ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں، لیکن میں اس کی بدبو کی وجہ سے اسے ناپسند کرتا ہوں۔‘‘ میں نے عرض کی: جو آپ کو ناپسند ہے وہ مجھے بھی ناپسند ہے۔