قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ جَوَازِ وَسْمِ الْحَيَوَانِ غَيْرِ الْآدَمِيِّ فِي غَيْرِ الْوَجْهِ، وَنَدْبِهِ فِي نَعَمِ الزَّكَاةِ وَالْجِزْيَةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2119 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا وَلَدَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ قَالَتْ لِي يَا أَنَسُ انْظُرْ هَذَا الْغُلَامَ فَلَا يُصِيبَنَّ شَيْئًا حَتَّى تَغْدُوَ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَنِّكُهُ قَالَ فَغَدَوْتُ فَإِذَا هُوَ فِي الْحَائِطِ وَعَلَيْهِ خَمِيصَةٌ حُوَيْتِيَّةٌ وَهُوَ يَسِمُ الظَّهْرَ الَّذِي قَدِمَ عَلَيْهِ فِي الْفَتْحِ

صحیح مسلم:

کتاب: لباس اور زینت کے احکام

 

تمہید کتاب  (

باب: انسان کے علاوہ حیوانوں کو منہ کے علاوہ جس کے کسی اور حصے پر نشانی ثبت کرنے کا جواز زکاۃ اور جزیے میں ملنے والے جانوروں کو نشانی لگا نا (تا کہ وہ گم نہ ہو جائیں)مستحب ہے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2119.   محمد (ابن سیرین ) نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےروایت کی، کہا: جب حضرت ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں بچہ پیدا ہوا تو انھوں نے مجھ سے کہا: انس! اس بچے کا دھیان رکھو، اس کے منہ میں کوئی چیز نہ جائے یہاں تک کہ صبح تم اس کو نبی ﷺ کی خدمت میں لے جاؤ آپ اسے گھٹی دیں گے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: کہ میں صبح کے وقت آیا، اس وقت آپﷺ باغ میں تھے، آپﷺ کے جسم پر ایک کالے رنگ کی بنوجون کی بنائی ہوئی منقش اونی چادر تھی اور آپﷺ ان سواری کے جانوروں (کے جسم ) پرنشان ثبت فرما رہے تھے جو فتح مکہ کے زمانے میں (فتح مکہ کے فوراً بعد جنگ حنین کے مو قع پر) آپ کو حاصل ہوئے تھے۔