موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21676) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51494) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4156) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح مسلم: كِتَابُ الشِّعْرِ (بَابٌ فِي إِنشَادِ الأَشعَارِ وَبَيَانِ أَشعَرِ الكَلِمَةِ وَ ذَمِّ الشِّعرِ)
حکم : صحیح
2255 . حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، كِلَاهُمَا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ: ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: رَدِفْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا، فَقَالَ: «هَلْ مَعَكَ مِنْ شِعْرِ أُمَيَّةَ بْنِ أَبِي الصَّلْتِ شَيْءٌ؟» قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «هِيهْ» فَأَنْشَدْتُهُ بَيْتًا، فَقَالَ: «هِيهْ» ثُمَّ أَنْشَدْتُهُ بَيْتًا، فَقَالَ: «هِيهْ» حَتَّى أَنْشَدْتُهُ مِائَةَ بَيْتٍ
صحیح مسلم:
کتاب: شعروشاعری کابیان
باب: شعر سننا سنانا،شعر میں کہی گئی عمدہ ترین بات ،اور (برے)شعر کی مذمت
)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2255. عمرو ناقد اور ابن ابی عمر، دونوں نے ابن عیینہ سے روایت کی۔ ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث بیان کی، ابرا ہیم بن میسرہ سے روایت ہے ،انھوں نے عمرو بن شرید سے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہا: ایک دن میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سوار ہوا تو آپﷺ نے فرمایا: ’’کیا تمھیں امیہ بن ابی صلت کے شعروں میں سے کچھ یاد ہے؟‘‘ میں نے عرض کی، جی ہاں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’تو لاؤ (سناؤ۔)‘‘ میں نے آپﷺ کو ایک شعر سنایا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اور سناؤ۔‘‘ میں نے ایک اور شعر سنایا۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اور سناؤ۔‘‘ میں نے ایک اور شعر سنایا۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اورسناؤ۔‘‘ یہاں تک کہ میں نے آپﷺ کو ایک سو اشعار سنائے۔