Muslim:
The Book of Dreams
(Chapter: The Dreams Of The Prophet (SAW))
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2270.
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے ایک رات کو نیند کی حالت میں دیکھنے والے کی طرح (خواب) دیکھا کہ جیسے ہم عقبہ بن رافع کے گھر میں ہیں، پس ہمارے آگے تر کھجوریں لائی گئیں، جس کو ابن طاب کی کھجور کا نام دیا جاتا ہے۔ میں نے اس کی تعبیر یہ کی کہ ہمارا درجہ دنیا میں بلند ہو گا، آخرت میں نیک انجام ہو گا اور یقیناً ہمارا دین بہتر اور عمدہ ہے۔‘‘
تشریح:
فائدہ:
رسول اللہ ﷺ نے حضرت عقبہ بن رافع رضی اللہ تعالی عنہ کے نام سے اچھی عاقبت کی رفعت کا مفہوم اخذ فرمایا۔ آپﷺ نے مدینہ کی خصورت نام والی عمدہ کھجوریں رطب ابن طاب دیکھیں تو اس کی تعبیر یہ فرمائی کہ ہمارا دین عمدہ ترین دین ہے۔ قرآن مجید میں دین کے بنیادی کلمے کو شجرۂ طیبہ کے مشابہ قرار دیا گیا ہے اور رسول اللہ ﷺ نے شجرہ طیبہ کا مفہوم کھجور بتایا ہے۔ جس طرح کھجور جسمانی اعتبار سے عمدہ رزق ہے، اسی طرح اسلام روحانی اعتبار سے عمدہ ترین نعمت ہے جو ہمیں بطور رزق عطا ہوا ہے۔
ہر انسان خواب دیکھتا ہے ۔یہ ایک فطری امر ہے یہ خواب کیا ہیں؟کیسے نظر آتے ہیں؟ ان سے انسان کی کون سی ضرورت پوری ہوتی ہے یا دوسرے لفظوں میں یہ کہ انسان خواب کیوں دیکھتا ہے؟یہ ایسے سوال ہیں جن پر غور ہوتا آیا ہے ۔ مختلف لوگوں نے ان کے بارے میں مختلف باتیں کی ہیں ماہرین نفسیات بھی اس راز سے پردہ اٹھانے کے لیے سرگرداں ہیں ان میں سے کوئی یہ کہتا ہے کہ یہ سوئے ہضم کا شاخسانہ ہوتے ہیں ایک جواب یہ ہے کہ انسان اپنی نا آسودہ خواہشات کو خواب دیکھ کر آسودہ کرتا ہے ایسے تمام جوابوں میں کوئی جواب بھی ایسا نہیں جو تمام اقسام کے خوابوں کی اصلیت بیان کر سکتا ہو،خصوصا ایسے خوابوں کی جو مستقبل کے بارے میں ہوتے ہیں اور مِن وعن پورے ہو جاتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے ان تمام سوالات کا بہت واضح جواب دیا ہے آپﷺ نے خوابوں کی ایک خاص قسم کو عام انسانی خوابوں سے الگ قرار دیا ہے اور اسے الرؤیا کہا ہے آپﷺ کا ارشاد ہے کہ رؤیا اللہ کی طرف سے خوش خبری ہوتے ہیں اور جو رؤیا نہیں ہے ان میں ایک بڑی قسم ان خوابوں کی ہے جو انسان کے ازلی دشمن شیطان کے خبث کی کار فرمائی ہے باقی عام انسانی خواب قوت متخیلہ کی کار گردگی سے متعلق ہوتے ہیں (حدیث:5905)۔یہ خواب عموما جاگنے کے بعد حافظے سے محو ہو جاتے ہیں رؤیائے صادقہ یعنی سچے خواب بالکل واضح نظر آتے ہیں ،ان میں سے کسی طرح کی اچھی بشارت ہوتی ہے یا کسی الجھن کی حقیقت واضح ہوتی ہے یا کوئی کام کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے رہنمائی ملتی ہے یا کسی ہونے والے واقعے کی خبر دی جاتی ہے یا کسی خطرے سے آگاہ کیا جاتا ہے یا کسی تکلیف وغیرہ کے حوالے سے انسان کو ذہنی طور پر تیار کیا جاتا ہے تا کہ شدید صدمے سے دوچار نہ ہو پائے کتاب الرؤیا کے آخری حصے میں رؤیائے صادقہ کی متعدد مثالیں بیان کی گئی ہیں رؤیائے صالحہ بنیادی طور پر انبیائے کرام ؑ کے خواب ہیں امت میں سے رؤیائے صالحہ عموماً ان لوگوں کو نظر آتے ہیں جو خود سچے ہوتے ہیں ،جھوٹ سے پرہیز کرتے ہیں ، سچے خوابوں کو دیکھ کر دل میں برے خیالات ،اچھائی سے نفرت ،انقباض،تکدر،پریشان خیالی اور شدید خوف جیسی کیفیات پیدا نہیں ہوتیں اَحلام ، یعنی خواب ،خصوصاًبرے خواب شیطان کی طرف سے ہوتے ہیں جس شخص کو برا شیطانی خواب نظر آئے وہ خواب سے بیدار ہوتے ہی اپنی بائیں جانب تین بار تھوکے (لعاب دہن،سمیت پھونک مارے)اور پھر وضو کر کے شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ طلب کرے ،اٹھ کر نماز پڑھے (اور اس طرح اللہ کی پناہ میں آجائے )دوبارہ سونے کے لیے پہلو بدل کر لیٹے اور ایسے خواب کا تذکرہ کسی اور سے نہ کرے ۔اس طر ح وہ بدی کی قوتوں کے شر سے مکمل طور پر محفوظ ہو جائے گا ان شاءاللہ!
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے ایک رات کو نیند کی حالت میں دیکھنے والے کی طرح (خواب) دیکھا کہ جیسے ہم عقبہ بن رافع کے گھر میں ہیں، پس ہمارے آگے تر کھجوریں لائی گئیں، جس کو ابن طاب کی کھجور کا نام دیا جاتا ہے۔ میں نے اس کی تعبیر یہ کی کہ ہمارا درجہ دنیا میں بلند ہو گا، آخرت میں نیک انجام ہو گا اور یقیناً ہمارا دین بہتر اور عمدہ ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
فائدہ:
رسول اللہ ﷺ نے حضرت عقبہ بن رافع رضی اللہ تعالی عنہ کے نام سے اچھی عاقبت کی رفعت کا مفہوم اخذ فرمایا۔ آپﷺ نے مدینہ کی خصورت نام والی عمدہ کھجوریں رطب ابن طاب دیکھیں تو اس کی تعبیر یہ فرمائی کہ ہمارا دین عمدہ ترین دین ہے۔ قرآن مجید میں دین کے بنیادی کلمے کو شجرۂ طیبہ کے مشابہ قرار دیا گیا ہے اور رسول اللہ ﷺ نے شجرہ طیبہ کا مفہوم کھجور بتایا ہے۔ جس طرح کھجور جسمانی اعتبار سے عمدہ رزق ہے، اسی طرح اسلام روحانی اعتبار سے عمدہ ترین نعمت ہے جو ہمیں بطور رزق عطا ہوا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایک رات میں نے خواب میں دیکھا،گویا کہ ہم عقبہ بن رافع کے گھر میں ہیں تو ہمارے پاس ابن طاب کی تازہ کھجوروں میں سے کھجوریں لائی گئیں تو میں نے تعبیر لگائی،دنیا میں ہمارے لیے رفعت ہے اور آخرت میں اچھاانجام اور ہمارا دین پختہ اور مکمل ہوگیا ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث
رطب ابن طاب: ابن طاب کی ایک مدنی آدمی ہے، جس کی طرف کھجوروں کی ایک قسم منسوب ہے، جس کو مختلف نام دئیے جاتے تھے۔ رطب ابن طاب، تمر ابن طاب، عذق ابن طاب، عرجون ابن طاب۔
فوائد ومسائل
خواب کی تعبیر بیان کی مختلف صورتیں ہیں: 1۔ بعض دفعہ الفاظ سے اخذ کیا جاتا ہے، جیسا کہ آپ نے عقبہ بن رافع کے گھر میں ہونے کی بنا پر، رافع سے رفعت اور بلندی نکال لی، عقبہ سے آخرت کا انجام اخذ کر لیا، رُطب جو آہستہ آہستہ تدریجا پکتی ہے اور دل کے لیے شیریں اور سہل ہوتی ہیں، شریعت اور دین کی تکمیل اخذ کر لی، کیونکہ دین سہل اور آسان ہے اور آہستہ آہستہ پایہ تکمیل کو پہنچا ہے۔ 2۔ خواب کی شکل و صورت سے ملتی جلتی صورت نکال لی جاتی ہے، خواب میں کسی کو پڑھاتے دیکھا تو معلوم ہوا، اگر صاحب علم ہے تو قاضی بنے گا، اقتدار حاصل ہو گا، اولاد ملے گی، کسی محکمہ کا رئیس ہو گا۔ 3۔ خواب میں نظر آنے والی چیز کا مقصد اور مراد کے مطابق تعبیر ہو گی، سفر کر رہا ہے تو سفر درپیش ہو گا، منڈی گیا ہے تو کمائی کرے گا، گھر بنا رہا ہے تو شادی ہو گی یا خادمہ ملے گی۔ 4۔ جس لفظ کا مصداق قرآن و سنت، کلام عرب، جاہلی اشعار، حکیمانہ کلام یا لوگوں کے کلام میں معروف ہے، وہی مراد ہو گا، جیسے خشبیہ لکڑی کی تعبیر منافق ہے، کیونکہ قرآن نے منافقوں کو خُشُبٌ مُّسَنَّدَةٌ کہا ہے، فارہ (چوہیا) سے مراد فاسق ہو گا، کیونکہ آپ نے اس کو فويسقة کا نام دیا ہے، زجاجۃ سے مراد عورت ہے، بعض شعروں میں عورت کو اس سے تعبیر کیا گیا ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو قواریر کا نام دیا۔ (تکملہ ج 4 ص 461-462)۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Anas bin Malik (RA) reported Allah's Messenger (ﷺ) as saying: I saw during the night that which a person sees during the sleep as if we are in the house of 'Uqba bin Rafi' that there was brought to us the fresh dates of Ibn Tab. I interpreted it as the sublimity for us in the world and good ending in the Hereafter and that our religion is good.