قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ بَيَانِ مَثَلِ مَا بُعِثَ بِهِ النَّبِيُّ ﷺ مِنْ الْهُدَى وَالْعِلْمِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2282. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو عَامِرٍ الْأَشْعَرِيُّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ - وَاللَّفْظُ لِأَبِي عَامِرٍ - قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ مَثَلَ مَا بَعَثَنِيَ اللهُ بِهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنَ الْهُدَى، وَالْعِلْمِ كَمَثَلِ غَيْثٍ أَصَابَ أَرْضًا، فَكَانَتْ مِنْهَا طَائِفَةٌ طَيِّبَةٌ، قَبِلَتِ الْمَاءَ فَأَنْبَتَتِ الْكَلَأَ وَالْعُشْبَ الْكَثِيرَ، وَكَانَ مِنْهَا أَجَادِبُ أَمْسَكَتِ الْمَاءَ، فَنَفَعَ اللهُ بِهَا النَّاسَ، فَشَرِبُوا مِنْهَا وَسَقَوْا وَرَعَوْا، وَأَصَابَ طَائِفَةً مِنْهَا أُخْرَى، إِنَّمَا هِيَ قِيعَانٌ لَا تُمْسِكُ مَاءً، وَلَا تُنْبِتُ كَلَأً، فَذَلِكَ مَثَلُ مَنْ فَقُهَ فِي دِينِ اللهِ، وَنَفَعَهُ بِمَا بَعَثَنِيَ اللهُ بِهِ، فَعَلِمَ وَعَلَّمَ، وَمَثَلُ مَنْ لَمْ يَرْفَعْ بِذَلِكَ رَأْسًا، وَلَمْ يَقْبَلْ هُدَى اللهِ الَّذِي أُرْسِلْتُ بِهِ»

مترجم:

2282.

حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ نے نبی کریم ﷺ سے روایت کی کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ عزوجل نے جس ہدایت اور علم کے ساتھ مجھے مبعوث کیا ہے اس کی مثال اس بادل کر طرح ہے جو ایک زمین پر برسا، اس زمین کا ایک قطعہ اچھا تھااس نے پانی کو  قبول کیا اور اس نے چارہ اور بہت سا سبزہ اگایا۔ اور اس زمین کا ایک قطعہ سخت تھا، اس نے پانی روک (کر محفوظ کر) لیا۔ اس  سے اللہ تعالی نے لوگوں کو فائدہ پہنچایا، انھوں نے اس میں سے خود پیا، جانوروں  کو پلایا اور (اس سے اگنے والی گھاس پھوس میں اپنے جانوروں  کو) چرایا۔ وہ (بارش) اس زمیں کے  اور قطعے پر بھی برسی وہ چٹیل میدان تھا نہ وہ پانی کو  روکتا تھا نہ گھاس اگاتا تھا (اس پر پانی جمع رہتا نہ اندر جذب ہوتا۔) یہ اس شخص کی مثال ہے جس نے اللہ کے دین میں تفقہ -گہرا مفہوم) حاصل کیا، اللہ نے جو کچھ مجھے دے کر بھیجا اس سے اس شحص کو فائدہ پہنچایا، اس نے علم سیکھا اور دوسروں کو سکھایا اور (یہ دوسری) اس شحص کی مثال ہے جس نے اسکی طرف سر اٹھا کر توجہ نہ کی اور نہ اس ہدایت کو قبول ہی کیا جس کے ساتھ اللہ تعالی نے مجھے مبعوث کیا۔‘‘