موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فَضَائِلِ خَدِيجَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَؓ)
حکم : صحیح
2437 . حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: اسْتَأْذَنَتْ هَالَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ أُخْتُ خَدِيجَةَ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَعَرَفَ اسْتِئْذَانَ خَدِيجَةَ فَارْتَاحَ لِذَلِكَ فَقَالَ: «اللهُمَّ هَالَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ» فَغِرْتُ فَقُلْتُ: وَمَا تَذْكُرُ مِنْ عَجُوزٍ مِنْ عَجَائِزِ قُرَيْشٍ، حَمْرَاءِ الشِّدْقَيْنِ، هَلَكَتْ فِي الدَّهْرِ فَأَبْدَلَكَ اللهُ خَيْرًا مِنْهَا
صحیح مسلم:
کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب
باب: ام المومنین حضرت خدیجہؓ کے فضائل
)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2437. علی بن مسہر نے ہشام سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، کہا: حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا کی بہن ہالہ بنت خویلد نے رسول اللہ ﷺ سے ملنے کی اجازت طلب کی، آپ ﷺ کو خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہ کا اجازت مانگنا یاد آ گیا۔ آپ ﷺ اس بات سے اتنے خوش ہوئے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ! یہ تو ہالہ بنت خویلد ہے‘‘ مجھے ان پرشک آیا، میں نے کہا: کیا آپ ﷺ کیا قریش کی بوڑھیوں میں سے ایک بوڑھی عورت کو یاد کرتے رہتے ہیں، جن کا دہانہ (دانت نہ ہونے کے سبب) سرخ تھا اور (بڑھاپے کی وجہ سے) پنڈلیاں دبلی ہو گئی تھیں، زمانہ ہوا فوت ہو گئیں، جبکہ اللہ نے ان کے بدلے آپ کو بہتر بیوی عطا کر دی ہے جو مدت گزری فوت ہو چکی اور اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کو اس سے بہتر عورت دی (جوان باکرہ جیسے میں ہوں)۔