موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي خَيْرِ دُورِ الْأَنْصَارِؓ)
حکم : صحیح
2512 . وحَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: قَالَ أَبُو سَلَمَةَ، وَعُبَيْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، سَمِعَا أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَهُوَ فِي مَجْلِسٍ عَظِيمٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ «أُحَدِّثُكُمْ بِخَيْرِ دُورِ الْأَنْصَارِ» قَالُوا: نَعَمْ، يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «بَنُو عَبْدِ الْأَشْهَلِ» قَالُوا: ثُمَّ مَنْ؟ يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ: «ثُمَّ بَنُو النَّجَّارِ» قَالُوا: ثُمَّ مَنْ؟ يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ: ثُمَّ «بَنُو الْحَارِثِ بْنِ الْخَزْرَجِ» قَالُوا: ثُمَّ مَنْ؟ يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ: ثُمَّ «بَنُو سَاعِدَةَ» قَالُوا: ثُمَّ مَنْ؟ يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ: «ثُمَّ فِي كُلِّ دُورِ الْأَنْصَارِ خَيْرٌ» فَقَامَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ مُغْضَبًا، فَقَالَ: أَنَحْنُ آخِرُ الْأَرْبَعِ؟ حِينَ سَمَّى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَارَهُمْ، فَأَرَادَ كَلَامَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهُ رِجَالٌ مِنْ قَوْمِهِ: اجْلِسْ، أَلَا تَرْضَى أَنْ سَمَّى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَارَكُمْ فِي الْأَرْبَعِ الدُّورِ الَّتِي سَمَّى؟ فَمَنْ تَرَكَ فَلَمْ يُسَمِّ أَكْثَرُ مِمَّنْ سَمَّى، فَانْتَهَى سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ عَنْ كَلَامِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
صحیح مسلم:
کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب
باب: انصارؓ کے بہترین گھرانے
)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2512. ابو سلمہ اور عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود نے کہا: کہ ان دونوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا، رسول اللہ ﷺ نے جب آپ مسلمانوں کی ایک بڑی مجلس میں تھے فرمایا: ’’میں تم کو انصار کا بہترین گھرانہ بتاؤں؟‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا: جی ہاں اللہ کے رسول اللہ ﷺ! آپﷺ نے فرمایا: ’’بنو عبدالاشہل ‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! پھر کون ہیں؟ فرمایا: ’’بنو نجار۔۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! پھر کون ہیں؟ فرمایا :" پھر بنو حارث بن خزرج ۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! پھر کون؟ فرمایا: ’’پھر بنو ساعدہ۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! پھر کون ہیں؟ فرمایا: ’’پھر انصار کے تمام گھرانوں میں خیر ہے۔‘‘ جب رسول اللہ ﷺ نے ان کے گھرانےکا نام لیا تو حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ غصے میں کھڑے ہو گئے اور کہا: کیا ہم چاروں میں سے آخری ہیں؟ انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے بات کرنی چاہی تو ان کی قوم کے لوگوں نے کہا: بیٹھ جاؤ کیا تم اس پر راضی نہیں ہو کہ رسول اللہ ﷺ نے تمھا رے گھرانے کا نام ان چار گھرانوں میں لیا ہے جن کا آپ نے نام لیا ہے۔ حالانکہ جن گھرانوں کو آپ نے چھوڑ دیا اور ان کا نام نہیں لیا، ان کی تعداد ان سے زیادہ ہے جن کا نام لیا۔ پھر حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ ﷺ سے بات کرنے سے رک گئے۔