موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مُؤَاخَاةِ النَّبِيِّ ﷺ بَيْنَ أَصْحَابِهِؓ)
حکم : صحیح
2529 . حَدَّثَنِي أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ، قَالَ: قِيلَ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ بَلَغَكَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لَا حِلْفَ فِي الْإِسْلَامِ؟» فَقَالَ أَنَسٌ: «قَدْ حَالَفَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ قُرَيْشٍ، وَالْأَنْصَارِ فِي دَارِهِ»
صحیح مسلم:
کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب
باب: نبی کریم ﷺ کا اپنے صحابہ کرام ؓ کو آپس میں بھائی بنانا
)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2529. حفص بن غیاث نے کہا: ہمیں عاصم احول نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا گیا: کیا آپ تک یہ بات پہنچی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسلام میں حلیف بننا بنانا (جائز) نہیں‘‘ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ان کے مکان میں قریش اور انصار کو ایک دوسرے کا حلیف بنایا تھا۔