قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ وَبِأَيِّ شَيْءٍ يَذْهَبُ الْغَضَبُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2610 .   حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا و قَالَ ابْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ قَالَ اسْتَبَّ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ أَحَدُهُمَا تَحْمَرُّ عَيْنَاهُ وَتَنْتَفِخُ أَوْدَاجُهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَعْرِفُ كَلِمَةً لَوْ قَالَهَا لَذَهَبَ عَنْهُ الَّذِي يَجِدُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ فَقَالَ الرَّجُلُ وَهَلْ تَرَى بِي مِنْ جُنُونٍ قَالَ ابْنُ الْعَلَاءِ فَقَالَ وَهَلْ تَرَى وَلَمْ يَذْكُرْ الرَّجُلَ

صحیح مسلم:

کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب

 

تمہید کتاب  (

باب: اس شخص کی فضیلت جو غصے کے وقت اپنے نفس پر قابو رکھتا ہے اور غصہ کس چیز سے رخصت ہوتا ہے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2610.   یحییٰ بن یحییٰ اور محمد بن علاء نے کہا: ہمیں ابومعاویہ نے اعمش سے حدیث بیان کی، انہوں نے عدی بن ثابت سے اور انہوں نے حضرت سلیمان بن صرد رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: دو آدمیوں نے رسول اللہ ﷺ کے سامنے آپس میں گالم گلوچ کیا، ان دو میں سے ایک کی آنکھیں سرخ ہو گئیں اور گردن کی رگیں پھول گئیں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے ایک ایسا کلمہ معلوم ہے کہ اگر یہ شخص اسے کہہ دے تو وہ (غصے کی) جس کیفیت میں خود کو پا رہا ہے وہ جاتی رہے گی، (وہ کلمہ ہے): ’’اعوذبالله من الشيطان الرجيم‘‘ اس آدمی نے کہا: کیا آپ مجھ پر جنون طاری دیکھتے ہیں؟ ابن علاء کی روایت میں (صرف) ’’اور کیا آپ دیکھتے ہیں‘‘ کے الفاظ ہیں اور انہوں نے ’’آدمی‘‘ کا تذکرہ نہیں کیا۔