باب: اللہ تعالیٰ کی رحمت بہت وسیع ہے اور وہ اس کے غضب پر غالب ہے
)
Muslim:
The Book of Repentance
(Chapter: The Vastaess Of Allah's Mercy, Which Prevails Over His Wrath)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2754.
حضرت عمر بن خطاب رضی الله تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس کچھ قیدی آئے، ان قیدیوں میں سے ایک عورت کسی کو تلاش کر رہی تھی، اچانک قیدیوں میں سے اس ایک کو بچہ مل گیا، اس نے بچے کو اٹھا کر پیٹ سے چمتا لیا اور اس کو دودھ پلانے لگی، تب رسول اللہ ﷺ نے ہم سے فرمایا: ’’کیا تم سمجھتے ہو کہ یہ عورت اپنے بچے کو آگ میں ڈال دے گی؟‘‘ ہم نے کہا: اللہ کی قسم! اگر اس کے بس میں ہو کہ اسے نہ پھینکے (تو ہرگز نہیں پھینکے گی۔) تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر اس سے بھی زیادہ رحم کرنے والا ہے جتنا اس عورت کو اپنے بچے کے ساتھ ہے۔‘‘
حضرت عمر بن خطاب رضی الله تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس کچھ قیدی آئے، ان قیدیوں میں سے ایک عورت کسی کو تلاش کر رہی تھی، اچانک قیدیوں میں سے اس ایک کو بچہ مل گیا، اس نے بچے کو اٹھا کر پیٹ سے چمتا لیا اور اس کو دودھ پلانے لگی، تب رسول اللہ ﷺ نے ہم سے فرمایا: ’’کیا تم سمجھتے ہو کہ یہ عورت اپنے بچے کو آگ میں ڈال دے گی؟‘‘ ہم نے کہا: اللہ کی قسم! اگر اس کے بس میں ہو کہ اسے نہ پھینکے (تو ہرگز نہیں پھینکے گی۔) تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر اس سے بھی زیادہ رحم کرنے والا ہے جتنا اس عورت کو اپنے بچے کے ساتھ ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ صورت حال یہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس قیدی لائے گئے، چنانچہ قیدیوں میں سے ایک عورت کچھ تلاش کر رہی تھی کہ اچانک قیدیوں میں سے اسے ایک بچہ ملا اس نے اس کو پکڑ کر، اپنے پیٹ سے چمٹا لیا اور اسے دودھ پلایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا: ’’کیا تمھارا خیال ہے، یہ عورت اپنے بچے کو آگ میں پھینک دے گی؟‘‘ ہم نے کہا: نہیں ، اللہ کی قسم! جب تک اسے نہ ڈالنے کا اختیار ہے (یہ نہیں ڈالے گی) چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ کی اپنے بندوں پر، اس کی اپنے بچے پر سے رحمت زیادہ ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
اس حدیث سے مقصود، اللہ کی رحمت کو والدہ کی رحمت سے تشبیہ دینا مقصود نہیں ہے، محض اس کی محبت و رحمت کی کثرت اور وسعت بیان کرنا مطلوب ہے کہ وہ اپنے مومن بندوں کو نظر انداز نہیں فرمائے گا، اگر مومن بندے دوزخ میں کچھ وقت کے لیے جائیں گے تو یہ ان کی بد اعمالیوں اور برائیوں کا نتیجہ ہوگا اور اس کی رحمت کے نتیجے میں دوزخ سے نکالے جائیں گے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Umar bin Khattab reported that there were brought some prisoners to Allah's Messenger (ﷺ) amongst whom there was also a woman, who was searching (for someone) and when she found a child amongst the prisoners, she took hold of it, pressed it against her chest and provided it suck. Thereupon Allah's Messenger (ﷺ) said: Do you think this woman would ever afford to throw her child in the Fire? We said: By Allah, so far as it lies in her power, she would never throw the child in Fire. 'Thereupon Allah's Messenger (ﷺ) said: Allah is more kind to His servants than this woman is to her child.