باب: اللہ تعالیٰ کی غیرت کا بیان، نیز بے حیائی کے کام حرام ہیں
)
Muslim:
The Book of Repentance
(Chapter: The Protective Jealousy (Ghirah) Of Allah The Most High, And The Prohibition Of Immoral Behavior)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2760.
جریر نے اعمش سے، انہوں نے ابووائل (شقیق) سے اور انہوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود ؓ) سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر کوئی نہیں جسے مدح (اس کی رحمت و عنایت کا اقرار اور اس پر اس کی تعریف) پسند ہو، اسی لیے اس نے خود اپنی مدح فرمائی ہے اور کوئی نہیں جو اللہ سے بڑھ کر غیرت مند ہو، اسی لیے اس نے بے حیائی کے تمام کام، ان میں سے جو ظاہر ہیں اور جو پوشیدہ ہیں، حرام کر دیے ہیں۔"
جریر نے اعمش سے، انہوں نے ابووائل (شقیق) سے اور انہوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود ؓ) سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر کوئی نہیں جسے مدح (اس کی رحمت و عنایت کا اقرار اور اس پر اس کی تعریف) پسند ہو، اسی لیے اس نے خود اپنی مدح فرمائی ہے اور کوئی نہیں جو اللہ سے بڑھ کر غیرت مند ہو، اسی لیے اس نے بے حیائی کے تمام کام، ان میں سے جو ظاہر ہیں اور جو پوشیدہ ہیں، حرام کر دیے ہیں۔"
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت عبد اللہ (بن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ سے زیادہ کسی کو تعریف پسندیدہ نہیں ہے، اسی وجہ سے اس نے خود اپنی تعریف کی ہے اور اللہ تعالیٰ سے زیادہ کوئی باغیرت نہیں ہے۔ اسی وجہ سے اس نے بے حیائیوں سے روکا ہے، ان کو حرام قراردیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
اللہ تعالیٰ اپنے مخلوقات کی مدح وثناء کا محتاج نہیں ہے اور نہ ہی اس کی مدح سے اسے کچھ مفاد حاصل ہوتا ہے اور نہ حمدو ثناء کے ترک سے اسے کچھ نقصان پہنچتا ہے، لیکن اس کی تعریف و توصیف اور حمدو ثناء سے انسان کو اجرو ثواب ملتا ہے،اس کے درجات و مراتب بلند ہوتے ہیں، اس طرح اللہ تعالیٰ انسان کے درجات اور مراتب بلند کرنے کی خاطر اپنی مدح اور تعریف پسند کرتا ہے اس کی اپنی کوئی غرض یا مفاد اس سے وابستہ نہیں ہے۔ لیکن انسان یہ نہیں جانتا، مجھے اس کی حمدو ثناء کن الفاظ سے کرنا چاہیے، اس لیے اللہ تعالیٰ نے اس کو سکھانے اور بتانے کے لیے اپنی خود تعریف بیان کی، تاکہ انسان اس کے مطابق تعریف کرے، اجرو ثواب حاصل کرے، اس کے اندر گناہوں سے پرہیز کرنے کا جذبہ ابھرے اور اس کے حقوق و فرائض کوادا کرنے کا ملکہ پیدا ہو، خیال رہے، اللہ کی محبت اور غیرت اس کے شایان شان ہے، انسان کی محبت اور غیرت جیسی نہیں ہے، اس لیے یہ تاویل کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ ان سے مراد ان کے نتائج اور ثمرات یا لوازم ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Abdullah reported Allah's Messenger (ﷺ) as saying: Nothing is more loveable to Allah than His praise as He has praised Himself and no one is more self-respecting than Allah Himself and it is because of this that He has prohibited abominable acts.