تشریح:
فوائد ومسائل:
1۔ ایسا ریاکار شخص ہی لوگوں کو دھوکہ دیتا ہے۔ رسول اللہﷺ کا یہ فرمان سننے کے بعد میرے لیے کیسے ممکن ہے کہ میں کسی کو دھوکا دوں یا دوسروں کو نیکی کی بات یاد دلاؤں جبکہ میں خود اس پر عمل نہ کر رہا ہوں۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کے اکثر معترضین اسی طرح کے تھے۔
2۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کے بارے میں لوگوں نے بہت سی باتیں بھلا رکھی تھیں۔ نمایاں باتیں جن پر اعتراض تھا اپنے رشتہ داروں کے حوالے سے نرمی برتنے کے بارے میں تھی۔ یہ الزام لگایا گیا کہ ولید بن عقبہ نے شراب پی ہے اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ نے اس پر حد جاری نہیں کی۔ حقیقت یہ ہے کہ اس پر الزامات ثابت ہی نہیں ہو رہا تھا۔ جب اس کے خلاف کسی نے آ کر گواہی دے دیں تو حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنے سامنے اس پر حد لگائی۔ (فتح الباري: 74،73/7)۔